کوئی مذہب دہشت گردی کی تعلیم نہیں دیتا :وینکیا

نئی دہلی 31اگست (سیاست ڈاٹ کام ) نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی ذات یا مذہب نہیں ہے اور یہ سماج اور انسانیت کے لئے ایک خطرہ ہے ۔انہوں نے کشمیر کی وادی میں مذہب کا استعمال اکسانے اور اور دہشت گردی کے لئے بالوسطہ طور پر پاکستان کی کوششوں کا حوالہ دیا اور کہا، کوئی مذہب انتہا پسندی نہیں سکھاتا ہے نہ ہی اس کی تبلیغ کرتا ہے اور نہ اس کی حمایت کرتا ہے ۔ ایک دہشت گرد انسان نہیں ہوتاہے ۔ دوسرے الفاظ میں، ایک دہشت گرد ‘راکشش’ ہوتا ہے ۔ مذہب اور دہشت گردی کو ملانانہیں چاہئے لیکن کچھ بیرونی عناصر ایسا کر رہے ہیں۔ ہمیں اس طرح کی کوششوں سے محتاط رہنا چاہئے۔ نائیڈو نے اسلامک کلچرل سنٹرکی طرف سے منعقدہ ڈاکٹر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے دوسرے یادگار ی خطبہ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ذات پات کے خلاف آواز بلند کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ میں اب سیاستدان نہیں ہوں اورنہ میں کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتا ہوں۔ ایک سیاست دان کو اس کے کردار، اہلیت اور صلاحیت کی بنیاد پر منتخب کرنا چاہئے ، ذات کی بنیاد پر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذات، جنس، کمیونٹی، زبان اور مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے طلباء سے اپیل کی کہ وہ جتنی زیادہ زبان سیکھ سکتے ہیں اتنی سیکھیں، لیکن یہ پہلی ترجیح اپنی مادری زبان کو دیں خواہ وہ اردو، ہندی، تیلگو، تمل یا بنگالی ہو۔ انہوں نے کہاکہ تمام زبانیں خوبصورت ہیں اور وہ لوگ یکجا کرتے ہیں۔