کنہیا کمار کو ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور رفقاء کا عطیہ

بیگوسرائے میں کنہیا کا فرقہ پرستی کے سرغنوں سے مقابلہ

حیدرآباد ۔ 30 مارچ (سیاست نیوز) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے بہار کے حلقہ بیگوسرائے سے جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کو اپنا امیدوار بنایا ہے اور بی جے پی نے لاکھ انکار کے باوجود مرکزی وزیر گری راج سنگھ کو وہاں سے کھڑا کیا ہے۔ گری راج سنگھ نے 2014ء کے عام انتخابات کے دوران فرقہ پرستی کا زہر گھول کر اور مسلمانوں کے خلاف زہرافشانی کے ذریعہ پارلیمانی حلقہ نواڈا سے کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے کنہیا کمار کی مقبولیت سے خائف ہوکر بیگوسرائے سے امیدوار نہ بننے کی ضد کی تھی لیکن مودی اور امیت شاہ کے سمجھانے پر وہ بادل نخواستہ کنہیا کمار سے مقابلہ کیلئے تیار ہوئے ہیں۔ دلچسپی کی بات یہ ہیکہ کنہیا کمار اور گری راج سنگھ کا مقابلہ دراصل غربت اور دولت، سچ اور جھوٹ، نیکی اور بدی کا مقابلہ ہے۔ یہی وجہ ہیکہ کنہیا کمار کی مالی حالت کو دیکھتے ہوئے حیدرآباد سے کچھ رقم ایڈیٹر سیاست جناب زاہدعلی خان اور ان کے دوست احباب نے سکریٹری جنرل ایس سدھاکر ریڈی اور سابق رکن پارلیمنٹ عزیز پاشاہ کے حوالے کی۔ واضح رہے کہ کنہیا کمار نے انتخابی مہم چلانے کیلئے عوام سے عطیات دینے کی اپیل کی ہے اور انہوں نے کراؤڈ فنڈنگ کیلئے مہم کا آغاز بھی کیا ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق بیگوسرائے میں کنہیا کمار کا مقابلہ صرف گری راج سنگھ سے نہیں بلکہ نریندر مودی، امیت شاہ آر ایس ایس اور فرقہ پرستوں سے ہے جس میں عوام نے کنہیا کمار کو کامیاب بنانے کا تہیہ کرلیا ہے۔