کمسن زینب کے قاتل کو پھانسی دیدی گئی

لاہور۔17 اکتوبر۔(سیاست ڈاٹ کام) زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو کوٹ لکھپت جیل لاہور میں پھانسی دیدی گئی، مجرم پر 8 کم سن بچیوں سے زیادتی اور قتل کے الزامات ثابت ہوئے تھے۔ مجرم عمران کو مجسٹریٹ غلام سرور کی موجودگی میں چہارشنبہ کو صبح 5:30 بجے تختہ دار پر لٹکایا گیا، سزا پر عملدرآمد کے وقت کمسن زینب کے والد محمد امین بھی مقام پھانسی پر موجود تھے۔اس موقع پر کوٹ لکھپت کے باہر سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔بعدازاں مجرم عمران کی نعش ورثا کے حوالے کردی گئی۔پھانسی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد نے کہا کہ وہ اپنی آنکھوں سے مجرم کا انجام دیکھ کر آرہے ہیں، آج انصاف کے تقاضے پورے ہوئے، مجرم کو سزا پر مطمئن ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجرم عمران بے خوف و خطر خود چل کر تختہ دار تک آیا، اُس کے چہرے پر زرہ برابر بھی ندامت کے آثار نہیں تھے۔قبل ازیں کوٹ لکھپت جیل آمد پر زینب کے والد کا کہنا تھا کہ مجرم کو سرعام پھانسی دینی چاہیے تھی، اگر سرعام پھانسی نہیں دینی ہے تو اس قانون کو ہی ختم کردینا چاہئے۔قصور میں متعدد کم سن بچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کئی واقعات رونما ہوئے لیکن مجرم قانون کی گرفت سے باہر تھا،4 جنوری 2018 کو 7سالہ زینب کی لاش ملنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئے اور 19 دن بعد زینب کے گھر کی عقبی گلی کا رہائشی عمران پکڑا گیا۔عمران نے ابتدائی تفتیش میں ہی اعتراف جرم کر لیا تاہم جب ڈی این اے کرایا گیا تو وہ 8 بچیوں کا قاتل نکلا۔دوران تفتیش مجرم نے دل دہلا دینے والے انکشافات کیے۔ 24 سالہ عمران کے مطابق قصور کے ایک قحبہ خانے میں جانے اور غیراخلاقی فلمیں دیکھنے سے وحشت سوار ہو جاتی تھی، جس کے لئے وہ کم سن اور معصوم بچیوں کو ورغلا کر لے جاتا، پہلے زیادتی کا نشانہ بناتا اور پھر گلا دبا کر مار دیتا۔

زینب کے قاتل کی آخری خواہش سامنے آگئی
قصور کی رہائشی معصوم بچی زینب کے ساتھ زیادتی اور قتل کے مجرم عمران کی آخری خواہش سامنے آ گئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق 7 سالہ بچی زینب سمیت 12 دیگر بچیوں کے قاتل عمران نے پھانسی سے قبل اپنی آخری خواہش بتاتے ہوئے کہا کہ میرے جرم کی سزا مجھے مل گئی ہے لہٰذا میرے گھر والوں کو اس کی سزا نہ دی اجئے اور ساتھ ہی انہیں ان کے ذاتی مکان میں رہنے دیا جائے۔ عمران نے اپنے اہل خانہ کو وصیت کی کہ میرے لیے مغفرت کی دعا کریں اور صبر سے کام لیں۔مجرم عمران نے مزید کہا کہ میں اپنے بھائیوں سے خصوصی التجا کرتا ہوں کہ زندگی میں ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے آپ کو میری طرح شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔