کمر ہے یا کمرہ ؟ چوڑی کمر صحتمندی کی علامت نہیں!

واشنگٹن ۔ 14 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہم جو اکثر کسی دوست یا عزیز کے موٹاپے کا مضحکہ اڑانے کیلئے یہ کہتے ہیں کہ ’’آپ کی کمر ہے یا کمرہ‘‘ تو اس وقت یہ بات ذہن نشین کرلینی چاہئے کہ آخر ایسا ریمارک کیوں کیا گیا۔ ماہرین صحت نے بھی اس جانب توجہ دی ہے اور ان کی تحقیق اب اس نکتے پر مرکوز ہے جہاں بڑی توند والے یا ایسے افراد جن کی کمر کاقطر بہت بڑا ہوتا ہے، وہ چاہے جسمانی طور پر صحتمند ہی کیوں نہ ہوں لیکن بڑی توند اور چوڑی کمر آپ کی صحت کو صدفیصد درست نہیں رکھ سکتی۔

بین الاقوامی سطح پر مایو کلینک کے محققین کی جانب سے کی جانے والی نئی اسٹڈی میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایسے مرد و خواتین جن کی کمر کافی چوڑی ہوتی ہے، ان کے نوجوانی میں ہی فوت ہوجانے کے اندیشے موجود ہوتے ہیں کیونکہ ایسے افراد کینسر، عارضہ قلب یا تنفس کے مسائل سے دوچار ہوتے ہیں۔ محققین نے یہ بھی بتایا کہ سگریٹ نوشی اور شراب کا استعمال بھی کمر کے قطر میں اضافہ اور توند بڑھ جانے کی وجوہات ہیں۔ انہوں نے اس سلسلہ میں اپنی رپورٹ کو قطعیت دینے کیلئے عالمی سطح پر 6,00,000 افراد کا تجزیہ کیا جہاں یہ بتایا کہ ایسے مرد جن کی کمر کا قطر 43 انچ ہو، ان کی موت کے اندیشے ایسے مردوں کے مقابل 50 فیصد زائد ہوتے ہیں جن کی کمر کا قطر 35 انچ یا اس سے کم ہو۔ خواتین کے بارے میں بتایا گیا ہیکہ اگر ان کی کمر کا قطر 37 انچ ہو تو ان کی موت کے اندیشے بھی ایسی خواتین کے مقابلے 80 فیصد زائد ہوتے ہیں جن کی کمر کا قطر 27 انچ یا اس سے کم ہو۔