کمار سوامی نے استعفیٰ دینے کی دی دھمکی ، مجھے اقتدار کی کوئی لالچ نہیں ۔ 

بنگلور : وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے بیان دیا ہے کہ اگر کانگریسی اراکین اسمبلی نے غیر ذمہ دارانہ بیان سے باز نہ آئے تو وہ استعفیٰ دیدے دیں گے ۔ ان کے اس بیان سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ ریاست کرناٹک میں مخلوط حکومت میں کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے ۔ کمار سوامی کے اس بیان سے ریاست کی سیاست میں کھلبلی مچ گئی ہے ۔ واضح رہے کہ ریاستی وزیر سی پٹارنا شیٹی نے بیان دیا تھا کہ میں اب بھی سدھارمیاں کو اپنا وزیر اعلیٰ مانتا ہوں۔

اور ٹی سوم شیکھر نے بھی اس طرح کا بیان دیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ مخلوط حکومت کو ۷؍ ماہ گذر چکے ہیں لیکن وکاس کے نام پر کچھ نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر سدھارا میاں کو ۵؍ سال مزید حکومت کرنے کا موقع ملتا تو ریاست میں حقیقی ترقی نظر آتی ۔ اس سے سابق وزیر اعلی سدھارمیاں نے کہا تھا کہ اگر انہیں مزید پانچ سال ملتے تو وہ ریاست میں ترقی کے پورے کام کرلیتے ۔ انہوں نے کہا کہ میرے مخالفیں نے مجھے ہرایا ۔ مجھے بدنام کیاگیا اور مجھے ہرانے کیلئے ہر منصوبہ بندی کی گئی ۔ اس طرح کے بیانات سے ناراض ہوکر کمار سوامی نے استعفیٰ دینے کی دھمکی دے ڈالی ۔ وزیر اعلی کمار سوامی نے کہا کہ انہیں اقتدار سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ اور نہ انہیں اس کا لالچ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بیانات پرصبر کرنے کی ایک حد ہوتی ہے اب ایسا لگتا ہے کہ ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ اب وہ اقتدار چھوڑنے کی بھی تیاری کررہے ہیں ۔ کمار سوامی کے بیان سے ریاستی کانگریس صدر دنیش گنڈ وراؤ نے اعلان کیا کہ رکن اسمبلی ایس ٹی سوم شیکھر کے بیان کا سخت نوٹ لیا جائے گا اور ان کے نام وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی جائے گی ۔ دوسری جانب سابق وزیر اعلیٰ سدارامیاں نے بھی اراکین اسمبلی کے بیانات کی مذمت کی اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کے وقار او رمرتبہ کوٹھیس پہنچانے والے بیانات سے گریز کرنا چاہئے ۔