کشمیر کے کئی علاقوں میں کرفیو دوبارہ نافذ

تاریخی جامع مسجد میں آج بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی
سرینگر۔2 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) آج وادی کشمیر کے بیشتر علاقوں بشمول سرینگر میں احتیاطی اقدام کے طور پر نماز جمعہ سے قبل کرفیو دوبارہ نافذ کردیا گیا جبکہ معمولات زندگی مسلسل 56 ویں دن متاثر رہے۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ دیگر قصبے جہاں کرفیو نافذ کیا گیا ہے، اننت ناگ، پھلواما، کلگام ، شوپیان، بارہمولا اور پٹن ہیں۔ باقی وادی میں دفع 144 نافذ کیا گیا ہے اور عوام کے اجتماع پر تحدیدات عائد کردی گئی ہیں کیوں کہ نماز جمعہ کے بعد تشدد کا اندیشہ ہے۔ دو دن قبل بیشتر علاقوں سے کرفیو برخواست کردیا گیا تھا بعدازاں پوری وادی سے کرفیو کی برخواستگی عمل میں آئے گی۔ تاہم علیحدگی پسندوں کی ہڑتال کی وجہ سے معلومات زندگی متاثر ہوئے۔ تعلیمی ادارے اور خانگی دفاتر بند تھے۔ سرکاری بسیں سڑکوں پر نہیں چل رہی تھیں۔ علیحدگی پسندوں نے ہڑتال میں 8 ستمبر تک توسیع کردی ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ سری نگر ایرپورٹ کی شاہراہ پر 3 اور 4 ستمبر کو ناکہ بندی کریں جبکہ مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کل جماعتی وفد کی قیادت کرتے ہوئے وادی کشمیر کے دورے پر آنے والے ہیں۔ علیحدی پسندوں نے بند اور ہڑتال میں 8 ستمبر تک توسیع کردی ہے۔ تاحال 69 افراد بشمول پولیس ملازمین ہلاک کئے جاچکے ہیں اور دیگر ہزاروں احتجاجیوں اور فوج کے درمیان 8 جولائی سے جاری جھڑپوں کے دوران زخمی ہوچکے ہیں۔ ضلع ڈوڈا کے کئی علاقوں میں جزوی بند منایا گیا۔ کیوں کہ بعض مذہبی تنظیموں نے بند کی اپیل کی تھی۔ انجمن اسلامیہ بھگروا، انجمن اسلامیہ کنڈوہ اور مجلس شعرا کشتوار نے بند کی اپیل کی تھی۔ ضلع ڈوڈا جموں کے علاقہ کے تحت ہے۔ جہاں مسلم غالب آبادی نہیں ہے۔ جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ نہیں ہوئی۔