کشمیر کے معاملے میں طاقت کااستعمال بدماغی ہوگی ۔ یشونت سنہا

نئی دہلی۔ خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہان برائے ہند وپاکستان مسٹر اے ایس دولت اور اسد درانی کی مشترکہ طور پر لکھا کتاب کی رسم اجرائی تقریب سے خطاب ہوئے بی جے پی کے سابق لیڈر یشونت سنہا نے چونکا دینے والا بیان دیا ہے۔ مذکورہ کتاب کو خفیہ ایجنسی کے سابقہ سربراہان کے علاوہ مصنف ادتیہ سنہا نے بھی ترتیب دیاہے۔

ایجنسی کی خبر کے مطابق یشونت سنہا نے مشورہ دیا ہے کہ مسلئے کشمیر کو حل کرنے کے لئے پاکستان سے بات چیت کا سلسلہ شروع کرنا چاہئے اور کشمیر پالیسی پر طاقت کا استعمال ایک بدماغی ہوگی کیونکہ بازو کے پا س دماغ نہیں ہوتا۔یشونت سنہا جو ماضی میں کشمیر کے اندر دہشت گردی اور پتھر بازیکے مسائل کوحل کرنے کے سرگرم رہ چکے ہیں نے کہاکہ دوسطح پر بات چیت کا آغاز شروع کیاجانا چاہئے۔

انہو ں نے حالیہ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا او رکہاکہ ہندوستانی ذرائع ابلاغ کہتا ہے کہ پاکستانی رینجرس رحم کی بھیک مانگ رہے ہیں۔ او ردوسرے ہی دن رینجرس نے تمام علاقے میں بمباری او رگولے داغنے شروع کردیا۔

اور تمام علاقے میں بڑے پیمانے پر نقصان بھی ہوا ہے۔ کیایہ منھ توڑ جواب ہے؟اور اس تمام کے لئے بڑے احترام کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک طاقت کے استعمال کی پالیسی کو بدماغی کی پالیسی قراردیاجائے گا کیونکہ بازو کے پاس دماغ نہیں ہوتا۔

خبر یہ بھی ہے کہ جموں او رکشمیر کے سابق چیف منسٹر فاروق عبداللہ جنھوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی تھی نے 70سالہ قدیم مسئلے کا حل تلاش کرنے پر زوردیا۔عبداللہ نے پوچھا کہاکہ’’ ایک طرف سے تو وہ مار رہے ہیں ‘ دوسری طرف سے آپ ماررہے ہوں‘ بتائے جائے تو جائے کہاں‘‘۔

انہو ں نے کہاکہ بحران کو ختم کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں کیاجارہا ہے۔عبداللہ نے کہاکہ میں ایک چیز کی سفارش کرتاہوں۔ اب وقت آگیا ہے ۔

ماضی کو ہم بھول جائیں۔ماضی کی دشمنیوں کو بھول جائیں۔دونوں سنہا اور عبداللہ مذکورہ کتاب کی اجرائی عمل میں لائی۔ان کے علاوہ سابق وزیراعظم من موہن سنگھ‘ سابق نائب صدر جمہوریہ حامد انصاری‘ کانگریس قائدین کپل سبل‘ دولت اور کچھ دیگر نے یہاں پر منعقدہ تقریب میں شرکت کی۔