کشمیر میں چار دن بعد معمولات زندگی بحال

سری نگر ، 31مئی (سیاست ڈاٹ کام) وادی کشمیر میں حزب المجاہدین کے کمانڈر سبزار احمد بٹ کے سمیت دوجنگجوؤں اور ایک عام نوجوان کی ہلاکت کے خلاف گزشتہ چار روز سے جاری اعلانیہ وغیراعلانیہ ہڑتال ختم ہوگئی ہے جس کے ساتھ ہی معمولات زندگی بھی بحال ہوگئے ہیں۔ تاہم وادی کے بیشتر ہائر سکینڈری اسکولوں اور کالجوں میں معمول کی درس وتدریسی سرگرمیاں چہارشنبہ کو بھی معطل رہیں۔ وادی میں 27 مئی کو صورتحال اُس وقت انتہائی کشیدہ رخ اختیار کرگئی جب جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے سیموہ ترال میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں حزب المجاہدین کے معروف کمانڈر سبزار احمد بٹ اور ان کے ساتھی فیضان مظفر بٹ کی ہلاکت کی خبر وادی کے اطراف وکناف میں جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تھی۔ 27 مئی کو وادی کے قریب 50 مقامات پر ہونے والے احتجاجی مظاہروں کے دوران سیکورٹی فورسز کی کاروائی میں ایک عام نوجوان ہلاک جبکہ درجنوں دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے ترال تصادم کے دوران دوجنگجوؤں کے سمیت 3 افراد کی ہلاکت اور سیکورٹی فورسز کی جانب سے وادی کے مختلف علاقوں میں شہریوں کے خلاف طاقت کا بے تحاشا استعمال کرنے اور سینکڑوں کو زخمی کرنے کے خلاف 28اور 29مئی اتوار و پیر کو پوری ریاست میں ہڑتال کرنے اورعسکریت پسندوں کو خراج پیش کرنے کے لیے منگل 30مئی کو ترال میں مہلوکین کی یاد میں ایک عظیم الشان تعزیتی جلسہ منعقد کرانے کی اپیل کی تھی۔ سبزار احمد کے سمیت دوجنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد پیدا شدہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لئے انتظامیہ نے 28مئی کی صبح گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سات پولیس تھانوں اورمختلف ضلعی ہیڈکوارٹروں میں کرفیو نافذ کردیا گیا تھا اور جن ضلعی ہیڈکوارٹروں کو کرفیو سے مستثنیٰ رکھا گیاتھا، ان میں دفعہ 144 سی آر پی سی کے تحت چار یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندیاں نافذ کی گئی تھیں۔
کشمیر میں مشتبہ باکس سے سنسنی
سرینگر ، 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کشمیر کے تلوملا میں کھیر بھوانی کے کمپاؤنڈ میں سالانہ میلہ سے قبل ایک مشتبہ باکس پائے جانے پر علاقے میں سنسنی پھیل گئی ہے، پولیس نے آج یہ بات کہی۔ اس میلہ میں ہزاروں بھکت شریک ہوتے ہیں۔ پولیس عہدہ دار نے کہا کہ پولیس کی اینٹی سبوتاج ٹیم کو کل شام ضلع گندربل میں کھیر بھوانی کمپلیکس میں بم جیسے مادہ کے ساتھ گولہ بارود کا خالی ڈبہ ملا۔ انھوں نے کہا کہ یہ باکس کمپلیکس سے نکال کر بم ڈسپوزل اسکواڈ نے مانسبل میں تلف کردیا۔ مشتبہ بم کا پتہ چلنے پر خوف و ہراس پھیل گیا کیونکہ سخت حفاظتی مقام کل ہی ہزاروں بھکتوں کی میزبانی کرنے والا ہے۔ عہدہ دار نے کہا کہ داخلی انکوائری کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ یہ سکیورٹی کی کوتاہی معلوم ہوتی ہے جبکہ ٹمپل کمپلیکس سخت حفاظت میں ہوتاہے اور سینکڑوں سکیورٹی پرسونل حفاظتی خدمت پر مامور رہتے ہیں۔