کشمیر میں سیاح بلکل محفوظ‘ لوگ انتہائی مہمان نواز

حکوت اور مقای لوگ انتہائی مددگار‘ تامل ناڈو کے سیاحو ں کے تاثرات
سری نگر۔ چھٹیاں گزارنے کے لئے وادی کشمیر ائے ہوئے جنوبی ہندوستان کی ریاست تامل ناڈو کے130سیاحوں پر مشتمل گروپ کا کہنا ہے کہ کشمیر سیاحوں کے لئے بالکل محفوظ جگہ ہے۔ ان کے مطابق کشمیر کے مقامی لوگ او رقامی پولیس انتہائی مہمان نواز اور محبتی ہیں۔

سیاحوں کا یہ گروپ وہی ہے جن کے ساتھ 7مئی کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس میں 22سالہ نوجوان کی موت واقع ہوئی جبکہ ایک مقامی لڑکی سمیت دیگر چار زخمی ہوئے۔

اس گروپ میں شامل سیاحوں نے ناخوشگوار واقعہ کے بعد گھر واپسی کا راستہ اختیار نہیں بلکہ کشمیریت کو جانچنے کیلئے یہیں موجود رہے۔ گروپ کی سرپرستی کرنے والے کا کہنا ہے کہ وہ 18مئی سے زائد بار کشمیر آچکا ہے اور7مئی کا واقعہ اپنی نوعیت کا پہلا بدقسمت واقعہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ میں کشمیر سے محبت کرتاہوں۔ گذشتہ چند برسوں سے مسلسل آرہاہوں اور آتا رہوں گا۔ گروپ میں شامل شرنیہ نامی خاتو ن کا کہنا ہے کہ کشمیر سیاحوں کے لئے بالکل محفوظ جگہ ہے اور یہاں کے مقامی لوگ اور پولیس انتہائی مہمان نواز اور محبتی ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ ہم 7مئی کے واقعہ سے دوروز قبل سری نگر ائے تھے۔ ہمارے گروپ میں شامل ایک لڑکا پتھرلگانے سے جاں بحق ہوا۔یہاں کی پولیس اور مقامی لوگوں نے ہماری کافی مدد کی ۔

آج میںیہ کہتی ہوں کہ یہ جگہ بالکل محفوظ ہے۔ لوگ بغیر کسی ڈر او رخوف کے یہاں پر آسکتے ہیں۔ یہاں کی پولیس ‘ حکومت او رمقامی لوگ انتہائی مددگار ہیں۔ آپ یہاں آکر اپنی چھٹیاں گزارسکتے ہیں ‘ یہاں کوئی خطرہ نہیں ہے۔ گروپ کے سرپرست کا کہنا ہے ‘ ہم ادھم پور سے سری نگر تک چار بسوں میں سوار ہوکر پہنچے تھے ۔

ہمارا گروپ 130لوگوں پر مشتمل ہے۔ میرا یہاں آنا معمول ہے۔ میں تقریبا18سے زائد مرتبہ یہاں آیا ہوں۔ میں گذشتہ کچھ برسوں سے لگاتا آرہاہوں۔

میں کشمیر سے محبت کرتاہوں ‘ لیکن ایسا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا تھا۔ پہلی بار اس طرح کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہے۔ گروپ میں شامل ایک اور خاتون کا کہنا ہے کہ کشمیر کے لوگ بہت زیادہ تعاون کرنے والے ہیں۔ وہ ٹورسٹ گائیڈ کی طرح ہماری مدد کررہے ہیں اور ہمیں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کا راستہ بتاتے ہیں۔