کسی کو پاکستان پر بری نظر ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی

پاکستان کی علاقائی سالمیت کا تحفظ کرنے ہر ممکنہ اقدامات ۔ ہم بھی سرجیکل حملوں کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان نواز شریف

اسلام آباد 30 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ’’ ہندوستانی جارحیت ‘‘ کو سارے علاقہ کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے آج پاکستان کو خبردار کیا کہ پاکستان بھی سرجیکل حملے کرنے کی اہلیت رکھتا ہے اور وہ کسی کو بھی اپنے پر بری نظر ڈالنے کی اجازت نہیں دے گا ۔ ملک میں سکیوریٹی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ کابینہ کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ‘ لائین آف کنٹرول پر کسی خلاف ورزی یا جارحیت کی صورت میں اپنے عوام اور علاقائی سالمیت کا تحفظ کرنے کیلئے درکار تمام اقدامات کریگا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جارحیت سارے علاقہ کیلئے خطرہ ہے اور پاکستان اپنی علاقائی سالمیت کا تحفظ کرنے ہر ممکنہ اقدامات کریگا ۔ نواز شریف نے کہا کہ کسی کو بھی پاکستان پر بری نظر ڈالنے کا موقع نہیں دیا جائیگا ۔ پاکستان بھی سرجیکل حملے کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مادر وطن کا تحفظ کرنے ساری قوم بہادر مسلح افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے ۔ انہوں نے یہ ریمارکس ایسے وقت میں کئے ہیں

جبکہ ایک دن قبل ہی ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل حملے کرتے ہوئے دہشت گردوں کے سات ٹھکانوں کو تباہ کردیا ہے اور سرحد پار خاطر خواہ جانی نقصان بھی ہوا ہے ۔ پاکستان نے ہندوستان کے ادعا کو حقائق سے بعید قرا دے کر مسترد کردیا ہے اور کہا کہ ہندوستان در اصل سرحد پار فائرنگ کے واقعات کو سرجیکل حملے قرار دیتے ہوئے ذرائع ابلاغ میں ہوا کھڑا کرنے کی کوشش کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لائین آف کنٹرول پر خلاف ورزیوں اور جارحیت کو روکنے ہر ممکنہ اقدامات کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ امن و استحکام قائم رہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام ہندوستان کے کسی بھی جارحانہ عزائم کا جواب دینے کیلئے متحد ہیں اور پاکستان امن کے تئیں پابند عہد ہے ۔ امن کیلئے اس کے عزم کو اس کی کمزوری نہیں سمجھنا چاہئے ۔ نواز شریف نے مسئلہ کشمیر کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تقسیم ہند کا غیر مختتم ایجنڈہ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مظالم کے ذریعہ حق خود ارادیت کیلئے کشمیریوں کے حق کو کچلا نہیں جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہندوستان کے مظالم ناقابل برداشت ہیں۔ 18 ستمبر کے اوری حملہ کی تحقیقات پر زور دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ اس حملہ کیلئے پاکستان کو مورد الزام ٹہرانا فہم سے بالاتر ہے ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا لیکن وہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے تیار ہے ۔ کابینہ نے سرجیکل حملے کرنے ہندوستان کے ادعا کو مسترد کرنے وزیر اعظم نواز شریف کے موقف کی بھی حمایت کی ہے ۔ کابینہ نے اوری حملے کے بعد ہندوستان کے الزامات کو بھی مسترد کردیا اور کہا کہ بین الاقوامی برادری میں ہندوستان کو بے نقاب کیا جائیگا ۔ پاکستان نے عام شہریوں کی ہلاکت کی اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ ‘ منصفانہ اور غیر جانبدار تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے اور بین الاقوامی برادری سے کہا ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لے ۔