کرۂ ارض کے نگرانکار ہندوستانی مصنوعی سیارہ کا کامیاب تجربہ

دفاعی اور سیویلن مقاصد کی تکمیل، بادلوں کے پار تصاویر لینے کی بھی صلاحیت، صدرنشین اسرو کے شیون کا بیان
سری ہری کوٹہ۔22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کے اولین کرۂ ارض کے نگرانکار مصنوعی سیارہ ری ساٹ ۔IIB کو آج کامیابی سے داغا گیا۔ اس میں دفاعی اور سماجی شعبوں کی خوبیاں موجود ہیں۔ یہ مصنوعی سیارہ بادلوں کے پار بھی دیکھ سکتا ہے اور زمین پر قائم دہشت گرد کیمپوں کی نگرانی کرسکتا ہے جو پاکستان کی سرحد سے متصل واقع ہے۔ اس کو ’’جاسوس‘‘ مصنوعی سیارہ ری ساٹ۔IIB قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندوستان اس کو دہشت گرد کیمپوں کی سرگرمیوں کی نگرانی رکھنے کے لیے اور کسی بھی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ری ساٹ۔ون 2009ء میں خلا میں روانہ کیا گیا تھا۔ ری ساٹ۔IIB میں ایک راڈار نصب کیا گیا ہے جو رات اور دن کسی بھی وقت کرۂ ارض کی تصویریں لے سکتا ہے۔ ایسے وقت بھی جبکہ مطلع ابرآلود ہو۔ اس کی مدت 5 سال کی ہے۔ مصنوعی سیارہ فوجی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ منگل کے دن اس کی 25 گھنٹے کی آزمائش کا آغاز ہوا تھا جو منگل کو اختتام پذیر ہوئی۔ اِسرو کے پولار سٹیلائٹ لانچ وہیکل (PSLV-C46) کے ذریعہ اس کو خلا میں نصب کیا گیا۔ 5:30 بجے صبح اسے ستیش دھون خلائی مرکز سری ہری کوٹہ سے اپنی 48 ویں مہم پر روانہ کیا گیا۔ مصنوی سیارہ B-II، 615 کیلوگرام وزنی ہے۔ اسرو کے صدرنشین کے شیون نے کہا کہ PSLV-C46 نے کامیابی کے ساتھ ری ساٹ ۔IIB کو غالباً بالکل درست مقام پر نصب کیا گیا۔ اس کا مدار 355 کیلومیٹر کا ہوگا اور جھکائو 37 درجہ ہوگا۔ یہ مہم ایک انتہائی اہم مہم ہے۔ پی ایس ایل وی 50 ٹن وزن خلا میں منتقل کرسکتا ہے اور اب تک 354 مصنوعی سیارے بشمول قومی اور غیر ملکی روانہ کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ PSLV-C46 نے دو اہم پے لوڈس بھی اٹھائے ہیں جنہیں اندرون ملک تیار کیا گیا تھا اور جن کی لاگت بہت کم تھی۔ امکان ہے کہ آئندہ کے کاموں میں انقلابی تبدیلی پیدا ہوگی۔ کے شیون نے چاند کو روانہ کردہ مہم کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کرۂ ارض کے ایک ایسے مقام سے روانہ کی گئی جس کے بارے میں کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا اور یہ ہمارا ایک اہم کارنامہ ہے۔ ہندوستان اس کو سرحد پار پاکستان میں ہونے والی دراندازی کی کوششوں کو آسانی کے ساتھ ناکام بناسکتا ہے۔ PSLV-C46 چودھویں ویں بار خلائی پرواز کے لیے استعمال کی گئی اور یہ 72 ویں لانچ وہیکل ہے جسے سری ہری کوٹہ میں استعمال کیا گیا ہے اور 36 ویں پرواز اس کا نمایا کارنامہ تھا۔ دیگر دو PSLV-C45 ایمی ساٹ مہم کے لیے کامیابی کے ساتھ استعمال کی گئی تھی اور ایمی ساٹ کو اس کے درست مقام پر نصب کیا گیا تھا جس نے 29 بین الاقوامی مصنوعی سیاروں کے بھی ان کے مداروں میں نصب کیا ہے۔ PSLV-C44 کی خدمات مائکرو سافٹ نے حاصل کرلی ہیں۔ اسرو ری ساٹ ۔I بھی خلا میں نصب کرچکا ہے جو ایک حساس مصنوعی سیارہ ہے جسے 26 جنوری 2012ء میں سری ہری کوٹہ سے روانہ کیاگیا تھا۔