کرغستان کیساتھ باہمی تعلقات مستحکم کرنا سشما سوراج کی اولین ترجیح

کرغیز صدر سے ملاقات l ایس سی او ممالک کے سیاحوں کیلئے ہندوستانی
وزارت سیاحت کی ویب سائیٹ پر روسی زبان میں ہیلپ لائن کا اعلان
سری لنکا اور پلوامہ میں دہشت گرد حملوں نے ہندوستان کو دہشت گردی
کے خلاف لڑائی میں شدت پیدا کرنے پر مجبور کردیا

بشکیک۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ ہند سشما سوراج نے چہارشنبہ کو صدر کرغستان سورن سے زین بکوف بنے شنگھائی کو آپریشن آرگنائزیشن (SCO) کی وزرائے خارجہ چوٹی کانفرنس کے موقع پر ملاقات کی۔ دونوں قائدین نے ہندوستان اور کرغستان کے باہمی تعلقات میں استحکام کے موضوع پر تفصیلی بات چیت کی۔ یاد رہے کہ سشما سوراج منگل کے روز ایس سی او کے وزرائے خارجہ کی 2 روزہ کانفرنس میں شرکت کیلئے یہاں پہونچیں۔ دریں اثناء وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کرغستان وسطی ایشیاء میں ہندوستان کا ایک اچھا شراکت دار ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے کرغیز صدر سے ملاقات کرتے ہوئے تمام شعبوں میں دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے موضوع پر بات کی اور ان شعبوں تک بھی رسائی حاصل کرنے پر بات چیت ہوئی جن پر اب تک کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔ کرغستان آمد پر سشما سوراج کی مصروفیت میں اضافہ ہوگیا۔ انہوں نے سب سے پہلے اپنے کرغیز ہم منصب چنگیز حیدر بیگوف سے ملاقات کی۔ یاد رہے کہ چین کی اجارہ داری والے اس گروپ کا ہندوستان 2017ء میں مکمل رکن بن گیا تھا اور ہندوستان کی شمولیت سے علاقائی جیوپالیٹکس کو مزید وقار حاصل ہوا تھا اور بلاک کو پان ایشین موقف بھی حاصل ہوا۔ ہندوستان سکیورٹی سے متعلق تعاون کو بھی مزید گہرائی تک پہنچانا چاہتا ہے اور ایس سی او سے یہی توقع ہے کہ وہ اپنے تعاون میں توسیع کا سلسلہ جاری رکھے گا کیونکہ ایس سی او کا بھی ریجنل اینٹی ٹیررزم اسٹرکچر (RATS) خصوصی طور پر سکیورٹی اور دفاع کے معاملات سے نمٹنے میں ماہر ہے۔

اس اجلاس میں وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی بھی شرکت کررہے ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ گزشتہ ماہ ہندوستان کی وزیر دفاع نرملا سیتا رامن نے ایس سی او کے وزرائے دفاع کانکلیو بھی شرکت تھی، جس کا انعقاد بھی بشکیک میں کیا گیا تھا۔ 2005ء سے ہندوستان ایس سی او کا محض ایک مبصر تھا اور عام طور پر اس گروپ کے وزارتی سطح کے اجلاس میں شرکت کیا کرتا تھا جو یوریشین خطہ کے صرف سکیورٹی اور معاشی تعاون پر توجہ مرکوز کیا کرتا تھا، تاہم 2017ء میں ہندوستان کو ایس سی او کی مکمل رکنیت تفویض کی گئی۔ اسی سال پاکستان بھی ایس سی او کا مکمل رکن بن گیا۔ یاد رہے کہ ایس سی او کی داغ بیل 2001ء میں شنگھائی کی ایک کانفرنس میں روس، چین، عوامی جمہوریہ کرغیز، قازقستان، تاجکستان اور ازبیکستان کے صدور کی جانب سے ڈالی گئی تھی۔ اس موقع پر سشما سوراج نے اعلان کیا کہ آئندہ ماہ سے ہندوستان کی وزارت سیاحت کی ویب سائیٹ پر ایک روسی انٹر فیس بھی پیش کیا جائے گا اور ایک ہفتہ کے تمام سات دنوں میں 24 گھنٹوں کیلئے روسی زبان میں ایس سی او ممالک سے تعلق رکھنے والے سیاحوں کیلئے ہیلپ لائن کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو بھی دہشت گردی کا ہمیشہ سے سامنا رہا ہے تاہم کشمیر کے پلوامہ ڈسٹرکٹ اور حالیہ دنوں میں سری لنکا میں ہوئے دہشت گرد حملوں نے ہمیں دہشت گردی کے خلاف لڑائی میں شدت پیدا کرنے پر مجبور کردیا۔