کراچی میں چینی قونصل خانہ پر خودکش حملہ ،7 ہلاک

عمران خان نے مذمت کی، سیکوریٹی فورسس نے تین خودکش بمباروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا
کراچی ۔ 23 ۔ نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں واقع چین کے قونصل خانہ میں انتہائی مہلک ترین اسلحہ اور دھماکو مواد سے لیس تین خودکش بمباروں نے زبردستی گھس کر چار افراد کو ہلاک کردیا۔ جن میں دو ملازمین پولیس بھی شامل ہیں ۔ سیکوریٹی فورسس نے تینوں حملہ آواروں کو گولی مار کر ہلاک کردیا ۔ اس طرح سخت ترین سیکوریٹی زون میں کئے گئے اس دیدہ دلیرانہ حملہ کو ناکام بنادیا گیا ۔ عالیشان علاقہ کلنٹن میں واقع اس چینی قونصل خانہ پر صبح کی اولین سماعتوں میں یہ حملہ کیا گیا تھا ۔ ممنوعہ بلوچستان لبریشن آرمی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔ کراچی پولیس کے سربراہ اے شیخ نے کہا کہ ان تینوں مشتبہ خودکش بمباروں کو اندرونی علاقہ میں داخلہ سے قبل ہلاک کرتے ہوئے حملہ کو مستعدی کے ساتھ ناکام بنادیا گیا ۔ جیو نیوز نے پولیس عہدیداروں کے حوالہ سے کہا کہ دہشت گردوں کے قبضہ سے 9 دستی بم ، کلاشنیکوف کی گولیاں ، میگزینس اور دھماکہ خیزمواد برآمد کرلیا گیا ۔

عہدیداروں نے کہا کہ ان کے قبصۃ سے غذائی اشیاء اور ادویات بھی دستیاب ہوئی ہیں ۔ جناح ہاسپٹل کی ایگزیکٹیو ڈائرکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ دو ملازمین پولیس کی نعشیں ملی ہیں ایک چینی سیکوریٹی گارڈ شدید زخمی ہوا ہے اور دواخانہ میں زیرعلاج ہے ۔ حکومت سندھ اور انٹر سرویس پبلک ریلیشنز ونگ ( آئی ایس پی آر ) نے توثیق کی کہ تینوں دہشت گردوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ہے ۔ ای اسٹریٹ علاقہ میں بالعموم سخت ترین سیکوریٹی رہتی ہے جہاں کئی عالیشان ہوٹلیں اور مختلف ممالک کے سفارتی ادارے موجود ہیں جس کے پیش نظر کئے جانے والے سخت ترین سیکوریٹی انتظامات کے سبب یہ ریڈ زون کہا جاتا ہے جہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا بلاول ہاوز بھی واقع ہے ۔ اس حملے کے بعد علاقہ کے تمام اسکولس اور ہوٹلیں بند کردی گئی ہیں ۔ مقامی افراد نے کہا کہ صبح 9.30 دھماکہ کی آواز سنائی دی گئی تھیں ۔ علحدہ پسند گروپ بلوچستان لبریشن آرمی ( بی ایل اے ) نے حملہ آوروں کی تصاویر جاری کرتے ہوئے ٹوئیٹر پر لکھا کہ مغربی کراچی بی ایل اے کے فدائین نے کراچی میں چینی سفارتخانہ پر حملہ کیا ۔ پاکستان نے بی ایل اے کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے ۔ بلوچستان لبریشن آرمی نے کہا کہ سرزمین بلوچ پر وہ چین کی کسی بھی قسم کی توسیع پسندی برداشت نہیں کریگی ۔

واضح رہے کہ کراچی اور شورش زدہ بلوچستان میں فی الحال سینکڑوں چینی 60 ارب امریکی ڈالر مالیتی چین پاکستان اقتصادی راہداری پراجکٹ پر کام کررہے ہیں یہ راہداری بلوچی شہر گوادر سے چین کے مغربی صوبہ کو بحر عرب سے مربوط کرتی ہے ۔ گینگ نے کہا کہ کسی بھی ملک کے سفارت خانہ پر حملہ کرنا ایک انتہائی قابل مذمت حرکت ہے لہذا ہم نے حکومت پاکستان سے اپیل کی ہے کہ سی پی ای سی پراجکٹس سے مربوط چینی ورکرس کی سیکوریٹی کو یقینی بنایا جائے ۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں واقع قونصلیٹ پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کو پاکستان اور چین کے درمیان رشتوں کو خراب کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے اس کی زبردست مذمت کی ہے ۔مقامی نیوز چینل ‘جیو نیوز’ کے مطابق مسٹر عمران خان نے یہاں جاری ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کی اور اس کی فوری جانچ کا حکم دیا۔ کراچی کے کلفٹن بلاک۔4 علاقے میں واقع چینی قونصلیٹ پر ہوئے حملے میں دو پولس والے مارے گئے اور ایک زخمی ہے۔ پولس کی جوابی کارروائی میں سبھی تین انتہا پسند مارے گئے ۔ انتہا پسندوں کو قونصلیٹ کے اندرداخل ہونے سے پہلے ہی ماردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں اور ان کے مقصد کو بے نقاب کیا جاناچاہئے ۔ رینجرس اور پولس نے جس تیزی سے اس حملے کو روکا اور سبھی انتہاپسندوں کو موت کے گھاٹ اتاردیا اس پر ملک کو فخر ہے ۔ مسٹر عمران خان نے حملے میں ہلاک ہونے والے پولس افسران کوخراج عقیدت پیش کیا۔وزیراعظم عمران خان نے اس حملے کو پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط ہورہے معاشی اور اسٹریٹیجک رشتوں کے خلاف سازش قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے حملوں سے دونوں ممالک کے رشتے خراب نہیں ہوں گے ۔