کتابوں کے بجائے نوجوانوں کے ہاتھوں میں نشیلی اشیاء

نئی دہلی : اوکھلا اسمبلی حلقہ کے جامعہ نگر علاقہ میں جن ہاتھوں میں کتابیں ہونی چاہئے ان ہاتھوں میں نشیلی اشیاء دکھائی دیتی ہیں ۔یہ بری لعنت نئی نسل کو تباہی و بربادی کی طرف لے جارہی ہے ۔

نئی دہلی کے ذاکر نگر میں ایک ماہ قبل ہو ئے ماں باپ کے قتل کی وجہ یہی نشہ کی بری عادت تھی ۔واضح رہے کہ جامعہ نگر میں ملک کی مامور درجن بھر بڑی تنظیموں کے دفاتر ہیں ۔مثلاً جماعت اسلامی ہند ،آل انڈیا ملی کونسل ، جماعت اہل حدیث ،آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ جیسی بڑی تنظیمیں ہیں ۔یہ سبھی تنظیمیں ملکی او رعالمی سطح پر مسلمانوں کے ساتھ ہورہے ناانصافی کے خلاف آواز اٹھاتی ہے ۔

وہیں کئی کونسلر او رارکان اسمبلی بھی ایم سی ڈی اور سرکار میں عوامی نمائندگی کررہے ہیں ۔مگر علاقہ میں نشہ مافیا کے خلاف کوئی آواز اٹھانے کے لئے راضی نہیں ہے ۔حالانکہ وقتا فوقتا ان میں کچھ نے اس نشہ کی لعنت کے خلاف علاقہ میں مہم بھی چلائی مگر ان کی اس محنت کا اثر زیادہ دن نہیں تھا ۔او رکچھ لوگ اب بھی اس لعنت کی ختم کرنے کے لئے خاموشی سے کام کررہے ہیں ۔

ان میں خاص طور سے سرگرم سماجی کارکن او رسن رائزپبلک اسکول کے سربراہ لئیق احمد ایک مسجدکے امام صاحب کے توسل سے والدین کو اپنے بچوں پر نظر رکھنے کے ساتھ اس نشہ آو رلعنت کے تئیں لوگوں میں بیداری مہم پیداکررہے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس علاقہ کے دیگر مساجد کے ائمہ اس لعنت کو ختم کرنے کیلئے اہم رول نبھارہے ہیں ۔مگر افسوس کے عوامی قائدین خاموش تماشائی بنائی بنے ہوئے ہیں ۔