کانگریس کی دوبارہ جانچ کرانے کا مطالبہ

نئی دہلی-لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملکارجن کھڑگے نے آج پھر رافیل طیارہ سودا گھپلے کی جانچ جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی(جی پی سی)سے کرانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس جانچ سے ہی جنگی طیارے کی قیمت میں تین گنا اضافہ ہونے سے متعلق حقائق اور سچ سے پردہ اٹھ سکے گا۔

مسٹر کھڑگے نے طیارہ سودے کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارلیمنٹ احادثے میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ ان کی پارٹی آج لوک سبھا میں رافیل طیارہ سودے کا معاملہ اٹھانا چاہتی تھی اور اس گھوٹالے کی تفصیلی جانچ جی پی سی سے کرانے کا مطالبہ کرنا چاہتی تھی تاکہ سچ سے باہر آسکے ۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھامیں رافیل طیارہ سودے کا معاملہ اٹھانا چاہتی تھی اور اس گھپلے کی تفصیلی جانچ جی پی سی سے کرانے کا مطالبہ کرنا چاہتی تھی تاکی سچ باہر آسکے ۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کے اراکین نے لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن کی توجہ اپنی طرف مبذول کرنے کی کوشش کی لیکن اسی دوران وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سپریم کورٹ کے اس سلسلے میں آئے فیصلے پر بیان دے دیا۔

انہوں نے مسٹر سنگھ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ک ان کی بنیادی لڑائی طیارے کے سودے کے سلسلے میں ۃے ۔ترقی پسند اتحادی حکومت کے دوران ایک طیارے کی قیمت 620کروڑ روپے طے کی گئی تھی جبکہ مودی حکومت میں اسی طیارے کی خرید 1670کروڑ روپے میں کی گئی ہے ۔

انہوں نے سوال کیا کہ طیارے کی قیمت میں تین گنا کا اضافہ کیسے ہوا اور یہ پیسے کس کی جیب میں گئے ۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے طیارے کی قیمت کے سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں دیا ہے اور کہا ہے کہ طیارے کی قیمت کا معاملہ اس کے دائرے میں نہیں آتا۔