کانگریس قیادت پر مجھے ترس آرہا ہے

میں انتخابات کے پیش نظر فیصلے نہیں کرتا :مودی

نئی دہلی ۔ 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے آج کانگریس قیادت پر الزام عائد کیا کہ وہ نوٹوں کی تنسیخ کے ان کے ’’سخت‘‘ فیصلہ کے بعد مایوس ہوگئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ پہلی بار ہیکہ اپوزیشن نے کھلم کھلا اس اقدام کے خلاف احتجاج کا منصوبہ بنایا ہے اور پارلیمنٹ کی کارروائی میں بددیانت افراد نے خلل اندازی پیدا کی۔ انہوں نے سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی مذمت کی۔ انہوں نے اس اقدام کو ’’منظم لوٹ‘‘ قرار دیا تھا اور طنزیہ انداز میںکہا تھا کہ ان کے پیشرو غیرمختتم اسکام کے سلسلہ کو جیسے 2G، سی ڈبلیو جی اور کوئلہ بلاگ مختص کرنے کو جو ان کے دوراقتدار میں ہوئے تھے، تحقیقاتی کمیٹیوں سے رجوع کرتے رہے ہیں۔ مودی نے کہا تھا کہ دیانتدار افراد کو ہراساں نہیں کیا جائے گا لیکن جس کے پاس کالادھن ہے وہ صرف چند روز ہی پوشیدہ رہ سکتا ہے۔ اسے بخشا نہیں جائے گا۔ مودی نے کہا کہ مجھے ہمارے چند مخالفین خاص طور پر کانگریس قیادت پر ترس آتا ہے کیونکہ وہ مایوس ہوچکے ہیں اور انتخابات کی تیاری کیلئے احتجاجی پروگرام بنا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوٹوں کی تنسیخ کا فیصلہ سیاسی نہیں تھا لیکن یہ معیشت اور معاشرہ کو صاف ستھرا بنانے کیلئے کیا گیا تھا۔ اگر وہ انتخابی سیاست کے مختصرمدتی فوائد کی بنیاد پر فیصلے کرتے تو ایسا اقدام کبھی نہ کرتے۔ وہ انڈیا ٹوڈے کو انٹرویو دے رہے تھے۔ خلل اندازی کی وجہ سے پارلیمنٹ کا پورا سرمائی اجلاس ضائع ہوجانے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کی کارکردگی کیلئے ہر ممکن کوشش کی لیکن بددیانت افراد نے کھلم کھلا پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل اندازی کی۔ سابق وزیراعظم کی تنقید کے بارے میں مودی نے کہا کہ یہ انتہائی دلچسپ بات ہیکہ تاریخی ناقص انتظام کرنے والا قائد ہندوستان کے معاشی سفر پر تنقید کررہا ہے۔ سیاسی نظام میں نوٹوں کی تنسیخ سے کرپشن کے خاتمہ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی نظام میں مکمل اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کرپشن کو بالکل برداشت نہیں کرے گی اور اگر کالے دھن کا اب پتہ چل جائے تو خاطیوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ مسائل کا تذکرہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ ہم ضروری اقدامات کرتے وقت ان کے نتائج کا بھی سامنا کرنے کی تیاری کرلیتے ہیں۔

 

وزیر اعظم مودی کا کل قوم سے خطاب متوقع
نئی دہلی 29 دسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) نوٹ بندی کے تحت پرانے نوٹوں کو جمع کرانے کی مہلت کل ختم ہو رہی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی اپنی حکومت کی نقدی پالیسی کے بارے میں نئے سال کی شام 31 دسمبر کو قوم سے خطاب کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم نے 8 نومبر کو 1000 اور 500 روپئے کے نوٹوں کا چلن بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔ عوام کو تیس دسمبر تک ایسے نوٹ بینکوں میں جمع کرانے کو کہا گیا تھا۔ انہوں نے بعد میں نوٹ کی منسوخی کی وجہ عوام کو ہو نے والی پریشانیوں کے پیش نظر سب سے پچاس دن کا وقت دینے کی اپیل کی تھی۔ذرائع نے بتایا کہ یہ دیکھتے ہوئے مسٹر مودی اپنے خطاب میں نقد رقم کی پریشانی کو دور کرنے کچھ اقدامات اور نقدی نکالنے کی حد بڑھانے کے تعلق سے اعلان کر سکتے ہیں۔