کانوڑیوں کی غیر مذہبی حرکتیں۔مختلف علاقوں میں تشدد اور پولیس کی گاڑی بھی نذر آتش

لکھنو۔ کانوڑیوں کی اترپردیش کے مختلف علاقوں کے علاوہ دہلی میں پرتشدر کاروائیاں کے درمیان بلند شہر میں چندکانوڑیوں نے پولیس کی گاڑی کو بھی اپنانشانہ بنایا۔

شیو بھگتی کا دعوی کرنے والے کانوڑیوں کی برہنہ رقص کا بھی ایک ویڈیو منظر عام پر آیاہے۔

اس پر دہلی کے موتی نگر کے بعد اترپردیش کے بلند شہر سے ایک معاملہ سامنے آیاہے۔ جہاں کانوڑایوں نے پولیس جیب کی ساتھ توڑ پھوڑ مچائی۔

یوپی کے بلند شہر میں کانوڑیوں نے جم کر غنڈہ گردی مچائی۔ یہ کہاجارہا ہے کسی بات پر کانوڑوں کی بھیڑ نے ایک شخص کی پیٹائی کردی۔ موقع پر پہنچی پولیس نے جب ایک کانوڑ یے کوپکڑ نے کی کوشش کی تو کانوڑویو ں نے پولیس کی گاڑی کے ساتھ جم کر تور پھوڑ مچائی۔

خبروں کے مطابق اترپردیش کے بلندشہر میں کانوڑیو ں نے 7اگست کو مقامیلوگوں کے ساتھ تصادم کے بعد پولیس گاڑی کوتباہ کردیاتھا۔

پولیس نے معاملہ درج کرلیاہے۔ذرائع کے مطابق ویڈیو وائیرل ہونے کے بعد پولیس نے10نامزد اور پچاس نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ در ج کیا۔

بلند شہر کی اسویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کانوڑیوں کی بھیڑ پولیس کی جیب کو کیسے چکنا چور کررہی ہے۔ لاٹھی اورڈنڈے سے جیب کے پرخچے آرہے ہیں۔

پولیس بھیڑ کو خاموش کرنے اور قابوپانے کی کوشش کررہی ہے۔ مگر کانوڑیے ماننے کو تیار نہیں تھے۔ کانوڑیو ں نے پولیس کی جیب کا نقصہ ہی بدل دیا ۔

اس سے پہلے دہلی کی موتی نگر علاقے میں ساون ماہ کے دوران کانوڑلے کر آرہے عقیدت مندوں نے منگل وار کوجم کر ہنگامہ کیااو رایک کار کو بری طرح سے توڑ پھوڑ دیا ۔

کہاجارہا ہے کہ سڑک پرچلتے وقت ان میں سے کچھ کانوڑیوں کو چھوگئی تھی ‘ انہو ں نے ایک کا رکو لاٹھی ڈنڈوں سے توڑپھوڑ دیا۔

کار کی مالجن نے میٹر و اسٹیشن میں چھپ کر جان بچائی۔ وہیں دوسری جانب اترپردیش کے ہی مظفر نگر کی شہر کوتوالی کے بھگت سنگھ روڈ علاقے میں بھی کانوڑیوں نے جم کر اپنی غنڈہ گردی کامظاہرہ کیا او ریہاں بھی ان لوگو ں نے گاڑیو ں کو نقصان پہنچایا۔

https://www.youtube.com/watch?v=pu6_a6e_vKQ

دوسری طرف ایک سینئر پولیس افیسر کے ذریعہ کانوڑیوں پر پھولوں کی بار ش کرتے ہوئے ویڈیو سوشیل میڈیا وائرل ہوگیا۔

ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس( میرٹھ زون) پر شانت کمار نے بتایا کہ معاملہ درج کرلیاگیا ہے او رپولیس گاڑی پر حملہ کرنے والو ں پرسخت کاروائی کی جائے گی۔

ویڈیو فوٹیج بھیڑ کو پولیس کو دوڑاتے دیکھا جاسکتا ہے۔بھیڑ پولیس کی گاڑی توڑ رہی ہے کمار نے بتایا کہ چھیڑ خانی کی ایک واردات کے بعد کانوڑ کے روٹ پر بھیڑ جمع ہوگئی تھی۔

موقع پر پولیس ویان پہنچی تو اس پر ہجوم نے حمٹہ کردیا۔ ایک او ر ویڈیو بھی وائرل ہوا جس میں اے ڈی جی( میرٹھ)کو ہیلی کاپٹر سے کانوڑیوں پر پھولوں کی بارش کرتے ہوئے دیکھا یاگیا ہے۔

رابطہ کرنے پر ڈی جی پی نے بتایا کہ پھولوں کی بار ش کے کوئی مذہبی معنی نہیں ہیں ۔ بلکہ یہ صرف خیرمقدم کرنے کے ارادے سے کیاگیا اقدام ہے۔

انہو ں نے کہاکہ میں اس طرح کی چیزیں ہر مذہب میں ہوتی ہیں۔ اس لئے اسے مذہبی شکل دینا غلط ہے ۔ درایں اثناء بریلی ضلع کے گاؤں میں مسلم خاندان کو کانوڑیوں کے تشددکے اندیشے کے سبب گھر چھوڑ کر جانے پر مجبو رہونا پڑا ۔

یہاں گاؤ ں کانور راستے پر پڑتا ہے۔ضلع کے پولیس ترجمان نے حالانکہ ایسی کسی معاملے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ممکن ہے کہ کچھ لوگ کسی کام کے سلسلے میں کہیں ہونگے۔

کھیل گاؤں سے مسلم کنبوں کے گاؤں چھوڑ کر چلے جانے کی میڈیا خبروں کے بارے میں پوچھنے پر انہوں نے مذکورہ جواب دیا۔بریلی ایس پی( رورل) سیتش کمار نے بتایا کہ جو لوگ گاؤ ں چھور کر گئے ہیں ان کے اندر کسی طرح کے خوف کا سوال نہیں اٹھتا ہے۔ وہ کسی نجی کام سے گئے ہوں گے اور ابتک کئی لوٹ بھی ائے ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ گاؤں میں معقول تعداد میں پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے اور نظم ونسق کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ پولیس ذرائع نے حالانکہ تسلیم کیا کہ گذشتہ سال کانوڑیاترا کے دوران تشدد ہوا تھا اس لئے گاؤں کے کچھ مسلم کنبے اپنے رشتے داروں کے یہاں عارضی طور پر گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گاؤں میں سی سی ٹی وی او رڈرون کمیروں سے نگرانی کی جارہی ہے