کاغذ کی دنیا

کاغذ کی دنیا کی لمبی کہانی
ہے لمبی کہانی بہت ہی پرانی
نہ پایا کسی نے گدا ہو کہ عالی
رہا زندگی بھر وہ بن کے سوالی
یہاں جو بھی آیا گیا ہاتھ خالی
سکندر ہو کوئی یا شاہ زمانہ
یہ کاغذ کی دنیا کی لمبی کہانی
امیروں کے محلوں کو یہ جگمگائے
غریبوں کی دنیا کے دیپک بجھائے
اندھیرے بڑھائے اُجالے چھپائے
دورنگی ہے دنیا کی یہ ضوفشانی
ہ کاغذ کی دنیا کی لمبی کہانی
بظاہر یہ دنیا بڑی دلنشیں ہے
بہت شادماں ہے جو اس کا مکیں ہے
ملے گا یہیں سب مکمل یقیں ہے
یہ دنیا انوکھی سرائے ہے فانی
یہ کاغذ کی دنیا کی لمبی کہانی
رواں اس کے دریا ہیں چشمے بھی جاری
حسیں وادیوں کی ہے فصل بہاری
یہ سرسبز باغات پھولوں کی کیاری
ہے رنگین دنیا کی رنگیں کہانی
یہ کاغذ کی دنیا کی لمبی کہانی
سدا اس جہاں میں تو رہنا نہیں ہے
ہمیشہ یہاں دکھ تو سہنا نہیں ہے
تلاطم میں گردش کے بہنانہیں ہے
یہ دو دن کی دنیا کی ہے زندگانی
یہ کاغذ کی دنیا کی لمبی کہانی
٭٭   ٭٭   ٭٭