کاغذ کی تاریخ

بچو!آج سے کوئی 2000 سال پہلے مصری ایک ایسے درخت کی چھال پر لکھا کرتے تھے جس کو پاٹپرس (Pyprus) کہتے تھے، غالبا اسی سے بگڑ کر انگریزی میں اس کا نام پیپر ہوگیا۔ عربوں نے کاغذ کو ایک خاص لمبائی و چوڑائی میں بنانے کا طریقہ ایجاد کیا۔ عربوں سے یہ فن شمالی افریقہ کے مسلمان اپنے ساتھ ہسپانیہ میں لے گئے جہاں انہوں نے اسے بہت ترقی دی۔ عام کاغذ ایک خاص قسم کی گھاس اسپارٹو اور بانس کی لکڑی سے تیار کیا جاتا ہے۔
لکڑی کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ لیا جاتا ہے، پھر بڑے بڑے حوضوں میں مختلف مسالوں کے ذریعہ اس لکڑی کو حل کرکے PULP یعنی گودا بنایا جاتا ہے جسے دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گاڑھے دودھ کے تالاب بھرے ہیں۔ اسی گاڑھے دودھ سے ایک خاص سائز کا کاغذ بنایا جاتا ہے۔ یہ کاغذ شروع میں بہت لمبا ہوتا ہے جسے بعد میں مطلوبہ لمبائی چوڑائی کے ٹکڑوں میں کاٹ لیا جاتا ہے۔ یہی کاغذ پھر کٹتے کٹتے ہماری کتابوں، کاپیوں اور دیگر چیزوں کے لئے ہمارے کام آتا ہے۔