کاشف کا خواب

کاشف کے پاس ایک خوبصورت سفید بکری کا بچہ تھا جو اس کے ابو لائے تھے۔ وہ بہت معصوم تھا مگر کاشف اسے بہت تنگ کرتا تھا ۔ کبھی دھوپ میں باندھ دیتا اور کبھی اسے کانوں سے پکڑ کر گھسیٹتا، کاشف کے ابو نے اسے کئی مرتبہ منع کیا تھا مگر وہ باز نہ آتا تھا۔ ایک رات کاشف نے خواب میں دیکھا کہ وہ ایک بکری کا بچہ بن گیا ہے۔ اسے بچے کانوں سے پکڑ کر گھسیٹ رہے ہیں اور مار رہے ہیں۔
درد کی وجہ سے کاشف کو رونا آگیا، اس نے بولنا چاہا مگر منہ سے صرف ’’میں میں‘‘ کی آواز ہی نکل پائی۔ ابھی وہ کچھ بولنا ہی چاہتا تھا کہ اس کی آنکھ کھل گئی۔ وہ نیند میں بڑبڑا رہا تھا۔ چھوڑ دو مجھے چھوڑ دو، بچاؤ بچاؤ، جب کاشف کی آنکھ کھلی تو وہ اپنے آپ کو ٹھیک ٹھاک دیکھ کر بہت خوش ہوا۔ اس نے توبہ کرلی کہ وہ آئندہ بکری کے بچے کو تنگ نہیں کرے گا بلکہ کسی بھی بے زبان جانور کو نہیں ستائے گا۔