کارڈ سسٹم سے بینکوں کو سالانہ 3,800 کروڑ روپئے کا نقصان

ممبئی۔ 30 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ملک کا سب سے بڑا قرض دہندہ ادارہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے ایک ریسرچ رپورٹ میں کہا ہے کہ بینکوں کو کارڈ سوائپ مشینوں میں سرمایہ مشغول کرنے کے سبب سالانہ 3,800 کروڑ روپئے کا نقصان برداشت کرنا پڑے گا جو غیرمنصوبہ جاتی مصارف کے مترادف ہوگا۔ جولائی تک بینکوں کے پاس 28.4 لاکھ کارڈ سوائپ مشینوں کا نیٹ ورک دستیاب تھا جو نوٹ بندی سے قبل موجود 15.1 لاکھ کے مقابل لگ بھگ دوگنا ہے۔ ایس بی آئی کے پاس نوٹ بندی سے قبل اکتوبر 2016ء میں 3.4 لاکھ مشینیں تھیں جو بڑھ کر رواں سال جولائی تک 6.13 لاکھ تک پہنچ گئی ہیں۔ نقصان کے پس پردہ بڑی وجہ یہ ہے کہ کسی پوائنٹ آف سیل (PoS) ٹرمینل میں اوسطاً ماہانہ لین دین بدستور تقریباً 150 ہورہے ہیں جبکہ ڈیبٹ کارڈس پر لین دین کے چارجیس میں کافی کمی کردی گئی ہے۔ کارڈ پیمنٹس کی حوصلہ افزائی کی خاطر حکومت بینکوں کو زیادہ سے زیادہ پوائنٹ آف سیل مشینیں نصب کرنے کی ترغیب دے رہی ہے اور بینکس روزانہ اوسطاً 5,000 پی او ایس قائم کررہے ہیں۔