کارپوریٹ ٹیکس میں کٹوتی ، انفرادی شرح میں تبدیلی نہیں

نئی دہلی ، 28 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کارپوریٹ ٹیکس میں آئندہ چار سال کے عرصے میں 5 فیصد کٹوتی کا اعلان کیا، دولت پر محصول کو برخاست کیا اور اس کی جگہ بہت امیر افراد پر اضافی 2 فیصد سرچارج متعارف کیا، جبکہ سرویس ٹیکس کو بڑھا دیا جس کے نتیجے میں مختلف نوعیت کی خدمات پر زیادہ اونچی لاگت آئے گی۔ این ڈی اے حکومت کے پہلے مکمل سال کے بجٹ میں جہاں عوامی مقبول اقدامات سے گریز کیا گیا، انھوں نے 2015-16ء کیلئے شخصی اور کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرحوں میں کوئی تبدیلیوں کی تجویز نہیں رکھی لیکن متوسط طبقہ کیلئے فوائد کو بڑھاتے ہوئے ہیلت انشورنس پریمیم پر کٹوتی کی حد میں 15,000 روپئے سے 20,000 روپئے تک اضافہ کردیا۔

سینئر شہریوں کیلئے یہ کٹوتی 20,000 روپئے سے بڑھ کر 30,000 روپئے ہوجائے گی اور زائد از 80 سال کی عمر والوں کیلئے جن کا ہیلت انشورنش نہ ہو، طبی علاج پر اخراجات کے تئیں 30,000 روپئے کی کٹوتی کی اجازت دی جائے گی۔ ان ترغیبات کے ساتھ دیگر اقدامات بھی تجویز کئے گئے جیسے پنشن فنڈ کیلئے عطیہ کے حساب میں موجودہ ایک لاکھ روپئے کے برخلاف 1.5 لاکھ روپئے کی توسیعی کٹوتی کے علاوہ مختلف دفعات بشمول 80C اور 80CCD کے تحت ٹیکس کٹوتیوں کی چھوٹ 4.42 لاکھ روپئے تک چلی جائے گی۔ ٹرانسپورٹ الاؤنس استثناء کو 1,600 روپئے تک دگنا کردیا گیا ہے۔ 2 فیصد اضافی سرچارج کے محصول کے ساتھ ’بہت امیر‘ افراد جن کی آمدنی زائد از ایک کروڑ روپئے ہو، اُن پر جملہ سرچارج موجودہ 10 فیصد کے مقابل 12 فیصد ہورہا ہے۔

دیسی کمپنیوں کے معاملے میں جن کی آمدنی 1 کروڑ روپئے اور 10 کروڑ روپئے کے درمیان ہو، یہ اضافی سرچارج 7 فیصد اور زائد از 10 کروڑ روپئے کی آمدنی والی فرمس کیلئے 12 فیصد رہے گا۔ عام بجٹ برائے 2015-16ء لوک سبھا میں پیش کرتے ہوئے جیٹلی نے کالادھن سے نمٹنے کیلئے تازہ اقدامات کا اعلان کیا، بشمول جامع قانون سازی جو بیرون ملک آمدنی اور اثاثہ جات کو پوشیدہ رکھنا 10 سال قید بامشقت تک مستوجب سزا جرم بنائے گی۔ دفاعی اخراجات کا نشانہ 2015-16ء کیلئے 2,46,727 کروڑ روپئے رکھا گیا ہے، جو جاریہ مالیاتی سال میں 2,22,370 کروڑ روپئے کے مقابل 11 فیصد کا اضافہ ہے۔ بجٹ تخمینہ جات برائے 2015-16ء میں غیرمنصوبہ جاتی مصارف 13,12,200 کروڑ روپئے اور منصوبہ جاتی خرچ 4,65,277 کروڑ روپئے مقرر کئے گئے ہیں۔ جملہ مصارف کا تخمینہ 17,77,477 کروڑ روپئے لگایا گیا ہے۔ مجموعی ٹیکس وصولیات کا تخمینہ 14,49,490 کروڑ روپئے ہے۔ ریاستوں کو سپردگی 5,23,958 کروڑ روپئے رہے گی اور ریاستوں کو 9,19,842 کروڑ روپئے حاصل ہوں گے۔ غیرمحصولی وصولیات کا تخمینہ 2,21,733 کروڑ روپئے لگایا گیا ہے۔

مالیاتی خسارہ 2015-16ء میں جی ڈی پی (مجموعی دیسی پیداوار) کا 3.9 فیصد بتایا گیا ہے جو موجودہ سال میں 4.1 فیصد ہے جبکہ آمدنی کا خسارہ جی ڈی پی کا 2.8 فیصد رکھا گیا ہے۔ وزیرفینانس نے مالیاتی خسارہ کو اگلے دو سال کے دوران 3 فیصد تک گھٹانے کیلئے منصوبوں کا اعلان کیا۔ بالواسطہ محاصل میں اس بجٹ نے خام اشیاء پر بنیادی کسٹمز ڈیوٹی، چمڑے کے فٹ ویئر پر اکسائز ڈیوٹی کو گھٹایا جبکہ سگریٹس پر اکسائز ڈیوٹی میں 65mm لمبائی سے متجاوز سگریٹس پر 25 فیصد اور دیگر لمبائی والے سگریٹس کیلئے 15 فیصد کا اضافہ کیا جارہا ہے۔ مختلف الیکٹرانکس اور ہارڈویئر اشیاء پر اکسائز ڈیوٹی گھٹائی گئی ہے۔ ان میں اسمارٹ کارڈز ، موبائل فونس کیلئے آئی سی کی تیاری کیلئے ویفرز اور ایل ای ڈی ڈرائیورس اور ایل ای ڈی لائٹس کے استعمال کیلئے درکار پرزے شامل ہیں۔ موبائل فونس اور ٹیبلٹس کی دیسی تیاری کو فروغ دینے کے اقدام میں ان الیکٹرانک ایٹمس کے دیسی تیارکنندگان کیلئے محصول کے فوائد میں اضافہ کردیا ہے۔ سیمنٹ پر اکسائز ڈیوٹی میں 100 روپئے فی میٹرک ٹن کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 1,000 روپئے فی میٹرک ٹن کردیا گیا ہے۔

وزیر فینانس نے سرویس ٹیکس پر 2 فیصد ’سوچھ بھارت سیس‘ کی تجویز بھی رکھی اور ’سوچھ بھارت کوش‘ میں سرمایہ کاری پر 100 فیصدی کٹوتی کی اجازت بھی دی۔ بجٹ 2015-16ء میں عمومی نظر ڈالیں تو سگریٹ نوشی اور دیگر تمباکو اشیاء کا استعمال زیادہ مہنگا ہوجائے گا، جبکہ سرویس ٹیکس شرح میں اضافہ متعدد دیگر سرگرمیوں کو مہنگا بنادے گا جن میں فضائی سفر، گھر سے باہر کھانا اور بِلس کی ادائیگی شامل ہیں۔ اپنے کئی پیشرو وزرائے فینانس کے قائم کردہ رجحان کو جاری رکھتے ہوئے وزیر فینانس جیٹلی نے سگریٹ نوشی کرنے والوں اور تمباکو استعمال کرنے والوں پر سخت رویہ اختیار کیا اور اپنے بجٹ کی ٹیکس تجاویز میں اکسائز کی شرح میں کافی اضافہ کیا۔ این ڈی اے حکومت کے پہلے مکمل سال کے اس بجٹ کے نتیجے میں مزید مہنگی ہوجانے والی چیزوں میں پان مسالہ، پلاسٹک بیاگس، ادویات، شراب بھی شامل ہیں جبکہ لیدر فٹ ویئر کے علاوہ اگربتیاں، ریفریجریٹر کمپریسرس، میوزیم، زو کی تفریح وغیرہ کچھ سستی ہوجائیں گی۔