ڈھائی ماہ کے پاکستانی بچہ کو ہندوستانی میڈیکل ویزا جاری

سشماسوراج کی مثالی انسانیت دوستی و ہمدردی پر لڑکے کے والد کا اظہارتشکر

اسلام آباد ؍ نئی دہلی۔ 2 جون (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان نے پاکستان کی ایک ڈھائی ماہ کے لڑکے کیلئے طبی ویزا جاری کردیا ہے۔ یہ لڑکا قلب کے عارضہ کا شکار ہے اور اس کے والد نے ٹوئیٹر پر وزیرخارجہ سشماسوراج سے مدد کیلئے مداخلت کی درخواست کی تھی۔ ایک پاکستانی شہری کن سد نے اپنے لڑکے کیلئے میڈیکل ویزا جاری کرنے سشماسوراج سے درخواست کی غرض سے سوشیل میڈیا کا سہارا لیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ قلب کا پیچیدہ مرض ہے، جس کا پاکستان میں علاج نہیںکیا جاسکتا جس پر سشماسوراج نے انسانیت دوستی اور ہمدردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹوئیٹر پر فوری جواب دیا تھا کہ ’’یہ لڑکا کسی پریشانی سے دوچار نہیں ہوگا۔ برائے مہربانی پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کیجئے۔ ہم میڈیکل ویزا دیں گے‘‘۔ اس لڑکے کا خاندان گذشتہ دو ماہ سے ویزا  حاصل کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ بچے کے باپ نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’یہ دیکھ کر دلی سکون محسوس ہوتا ہیکہ متعدد اختلافات کے باوجود انسانیت برقرار ہے۔ آپ (سشماسوراج) کی مساعی کا شکریہ۔ انسانیت باقی و برقرار ہے۔ خدا ہر کسی پر فضل و کرم فرمائے‘‘۔ اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اس خاندان کو چار ماہ کا میڈیکل ویزا دیا گیا ہے تاکہ وہ ہندوستان میں اپنے بچے کے قلب کی سرجری کرواسکے۔ تاہم ایک اور واقعہ میں سشماسوراج نے ایک پاکستانی وکیل سے کہا کہ وہ اپنے (وکیل کے والد) کے  جگر کی پیوندکاری کیلئے پاکستانی وزارت خارجہ کے مشیر سرتاج عزیز کی سفارش پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے میڈیکل ویزا دینے سے انکار نہیں کیا ہے۔ سشماسوراج نے مزید کہا کہ ’’سرتاج عزیز اگر سفارش کرتے ہیں تو ہم فی الفور ویزا جاری کریں گے۔ مجھ سے درخواست کرنے کی بجائے سرتاج عزیز سے سفارش کیلئے درخواست کریں۔