ڈاکٹر وں نے کشمیر کے محمد عاصم کو آٹھ گھنٹے کی سرجری کے بعد نئی زندگی دی

گروگرام:گروگرام کے فورٹس اسپتال کے ڈاکٹروں نے صافاپور کشمیر کے باشندہ ۳ ؍ سالہ محمد عاصم کو نئی زندگی دی۔قریب آٹھ گھنٹے کی طویل سرجری کے ذریعہ ڈاکٹروں نے عاصم کو پیدائش سے چلی آرہی بیمار ی سے نجات دلایا۔

اسپتال کے پیڈ یا ٹرک سرجری کے ڈائریکٹر اور محکمہ کے سربراہ ڈاکٹر وجے اگروال نے بتا یا کہ بچے کی ڈبل روٹ ٹرانسلو کیشن سرجری کر کے کامیاب آپریشن کیا گیا ۔یہ سرجری کرنا آسان نہیں تھا لیکن اس میں ڈاکٹروں نے کامیابی حاصل کی۔ڈاکٹر اگروال نے بتایا کہ دل میں چار الگ الگ نلی ہوتی ہیں تو الگ الگ جگہ خون پہنچانے کا کام کرتی ہیں لیکن ان میں دونلی بہت اہم ہوتی ہے جو لنگس میں خون پہنچاتی ہے ۔اور جسم کے دوسرے حصہ میں خون سپلائی کرتی ہے۔یہ دونو ں نلی بدلی ہوئی تھی ۔جو نلی لنگس میں خون پہنچانے کے لئے تھی وہ دوسری جگہ خون سپلائی کر رہی تھی۔

ایسے میں دونوں نلیوں کو آپریشن کرکے درست کیاگیا ۔یہ بڑی مشکل سرجری ہوتی ہے۔لیکن ہم کامیاب رہے ۔ساتھ میں دل میں ایک سراخ بھی تھا۔جس کے سبب اس کے سانس لینے میں پریشانی ہورہی تھی۔ایسے معاملہ ملک میں اب تک ۵۔۶ ہی ہوئے ہیں۔محمد عاصم کو پیدائش کے وقت یہ سے یہ پریشانی تھی۔جس کی وجہ سے اس کا جسم نیلا ہوگیا تھا۔یہی وجہ تھی کہ بچے میں آکسیجن کی کمی رہتی تھی۔ڈاکٹرو ں کے مطابق دل کے پٹھوں اورکورنری آرٹر کی سرجری میں ہارٹ فیل ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دوطرح سے سرجری کرنے کے طریقے تھے ۔جس میں سے ایک سرجری سے طویل وقت کے بعد آرام ملتا ہے لیکن اس سرجری میں خطرہ کم ہوتا ہے ۔اور دوسری سرجری میں خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔لیکن جلد آرام ملتا ہے۔ہم نے بچے کے حالات کو دیکھتے ہوئے جلد آرام ملنے والی سرجری کی جو مشکل اور خطرات سے بھری تھی۔ڈاکٹر وجے نے کہا کہ عاصم اب آئی سی یو سے باہر ہے ۔اور اب وہ آرام سے سانس لے پارہا ہے۔