پیدائشی نابینا شخص نے پلوامہ حملہ کے شہداء کے ورثاء کو 110کروڑ روپے کا عطیہ 

ممبئی : ممبئی کے رہنے والے ایک پیدائشی نابینا ۴۴؍ سالہ مرتضیٰ علی حامد نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پلوامہ دہشت گرد حملوں میں شہید ہوئے سی آر پی ایف اہلکار وں کے ورثاء میں اپنے ذاتی صرفہ میں سے ایک سو دس کروڑ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پیشہ سے سائنٹسٹ اور محقق مرتضیٰ علی حامد نے مذکورہ رقم پرائم منسٹر نیشنل فنڈ میں جمع کروانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انگریزی اخبار ’’ ٹائمس آف انڈیا ‘‘ کی خبر کے مطابق انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اس سلسلہ میں ملاقات کرنے کیلئے اپائنٹ منٹ بھی حاصل کرلیا ہے۔ مرتضیٰ علی حامد آٹو موبائل بزنس فیملی سے تعلق رکھتے ہیں ۔

مسٹر حامد کوٹا کے گورنمنٹ کامرس کالج سے گریجویشن تکمیل کیا ۔ اور اب وہ ممبئی میں محقق اور سائنسداں کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اتنی خطیر رقم عطیہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے حامد علی نے ٹائمس آف انڈیا سے کہا کہ جنہوں نے ہماری دھرتی کیلئے اپنی جانیں قربان کی ہیں اس لئے میں نے یہ رقم ان کے ورثا ء کے نام کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان شہدا ء کا خون ملک کے ہر شہری کے اندر ہونا چاہئے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ فیول برن ریڈیشن ٹکنالوجی ‘‘ نام سے ایک جدید آلہ بنایا ہے ۔ جس سے بغیر جی پی ایس کے کسی بھی گاڑی آسانی سے پتہ لگایا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ تجویز حکومت او رنیشنل ہائی وے محکمہ کو ارسال کردی گئی ہے ۔