پہلی جنگ آزادی 1857کی بغاوت میں مسلمانوں کی قربانیاں۔ ویڈیو

حال ہی میں ہمارے ملک نے بڑی شان کے ساتھ اپنا 72یوم آزادی منایا ہے۔ ہندوستان کو انگریزوں سے آزادی 15اگست 1947کو ملی ۔ ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرانے کے لئے ہمارے آبا واجداد نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

لاکھو ں علماء انگریزوں کی غلامی سے آزادی کے لئے ہنستے ہنستے جام شہادت نوش کیا ہے۔ جنگ آزادی کی پہلی جدوجہد دراصل 1857میں ہوئی جس کو غدر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے مگر اس پہلی جدوجہد آزادی کے باب کا عام طور پر تذکرہ نہیں کیاجاتاکیونکہ اس میں ملک کی آزادی کے لئے اپنی جان کی قربانیاں دینے والوں میں وطن عزیز کے مسلما ن سپوتوں کی تعداد زیادہ ہے۔

یہی وجہہ ہے کہ جنگ آزادی میں 1857کی جدوجہد کو شان کے ساتھ نہیں سنایا جاتا مگرلفٹنٹ ہاٹ سن جنھوں نے دوسری مرتبہ دہلی پر قبضہ کیاتھا اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ ’’ہمیں لندن سے ایک ٹیلی گرام آیاتھا جس میں لکھا تھا کہ 1857کی بغاوت دراصل مسلمان علماؤں کی بغاوت ہے‘ اور جہاں کہیں بھی داڑھی او رٹوپی والے مسلمان ملے انہیں بغیر مقدمہ کے ہی پھانسی پر لٹکادو‘‘ ۔

انگریزوں کے وفادار کرنل میر اپنی کتاب میں لکھا کہ ’’مجھے فخر ہے کہ میں نے مسلمانوں کو چن چن کا مارا ہے‘‘ ۔ اروند چٹوپادھیائی‘ شہید بھگت سنگھ اور ساور کر کی کتابوں میں بھی ہندوستان کی آزادی کے لئے دی گئی قربانیوں کا تذکرہ کیاگیا ہے ۔

پھر تقسیم ہند کے بعد ہندوستان کا انتخاب کرنے والے مسلمانوں سے آزادی ہندکے لئے اپنی قربانیوں کے متعلق سوال پوچھا جاتا ہے۔ ان کی حب الوطنی پر شک کیاجاتا ہے ۔

افسوس تو اس بات کا ہے کہ آخری مغل حکمران بہادر شاہ ظفر نے وطن عزیز کی آزادی کے لئے اپنے لغت جگر کے جان کی قربانی دیدی‘ انہیں ناشتے میں لواحقین کے سر پیش کئے گئے۔

ان کی آنکھوں میں فاسفورس زہر لگایاگیا اس کے باوجود بھی وہ ثابت قدم رہے اور انگریزں گھٹنے ٹیکنے کے بجائے اپنی جان کی قربانی دینے کو ترجیح دی۔پیش ہے تاریخی حقائق کے چند ایک واقعات پرایک مختصر ویڈیو