پھولوں کا پیغام

ہم پھول ہیں ننھے گلشن کے
اجلے تن کے سچے من کے
ہم دھوپ اور گرمی سہتے ہیں
کانٹوں کے ساتھ بھی رہتے ہیں
غم ہم پہ گذرتے رہتے ہیں
ہم پھر بھی ہنستے رہتے ہیں
بے خوف جہاں سے کہتے ہیں
مشکل سے ہم کب ڈرتے ہیں
مانا کئی رنگ کے ہوتے ہیں
پھر بھی اک ڈور میں بندھتے ہیں
چاہت کی طرف رخ موڑتے ہیں
ہم ٹوٹے دلوں کو جوڑتے ہیں
جینے کا ہنر ہم سے سیکھو
دیکھو مل جل کے رہو بچو