پُرسکون کارروائی کیلئے اپوزیشن سے تعاون کی اُمید:مودی

نئی دہلی 31 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے بجٹ سیشن کے آغاز سے قبل آج اُمید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ میں جامع مباحث ہوں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ گزشتہ چند دن کے دوران حکومت نے تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ پارلیمانی کارروائی میں کوئی خلل اندازی پیدا نہ ہوسکے۔ مودی نے پارلیمنٹ کے باہر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سماج کی فلاح و بہبود کے لئے جامع مباحث ہونا چاہئے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اُنھیں یقین ہے کہ سماج کی فلاح و بہبود کے لئے پارلیمنٹ میں تمام گروپس متحدہ طور پر کام کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ پہلا موقع ہے کہ مرکزی بجٹ یکم فروری کو پیش کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے یاد دلایا کہ ماضی میں 5 بجے شام بجٹ پیش کیا جاتا تھا لیکن اٹل بہاری واجپائی نے بحیثیت وزیراعظم اپنے دور میں صبح میں بجٹ کی پیشکشی کی روایت قائم کی تھی۔ مودی نے کہاکہ ’’اب ایک نئی روایت شروع ہورہی ہے۔ سب سے پہلے یہ بجٹ مقررہ تاریخ سے ایک ماہ قبل پیش کیا جارہا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ ریلوے بجٹ کو بھی اس بجٹ میں شامل کردیا گیا ہے۔ اس پر بھی بحث ہوگی اور آنے والے دنوں میں اس اقدام سے فائدہ پہونچ سکتا ہے‘‘۔ واضح رہے کہ نوٹ بندی کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کا سرمائی سیشن اپوزیشن کے احتجاج کی نذر ہوگیا تھا۔ جس کے پیش نظر مودی نے گزشتہ روز منعقدہ کُل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن سے بات چیت کی۔ ترنمول کانگریس نے جو نوٹ بندی کی مخالف ہے اور چٹ فنڈ اسکام میں اپنے ارکان پارلیمنٹ کی گرفتاری پر ناخوش ہے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔ اس دوران وزیر اطلاعات و نشریات ایم وینکیا نائیڈو نے ایک تقریب کے موقع پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ تمام جماعتیں بجٹ سیشن کی اہمیت کو سمجھیں گے اور مزید بامعنی و تعمیری انداز میں حصہ لینے کے لئے خود کو تیار کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ بشمول نوٹ بندی، حکومت ہر مسئلہ پر بحث کے لئے تیار ہے۔