پونے کی سنبرن تہوار میں دھماکہ کی منصوبہ سازی ہندو دائیں باوز کی تنظیم سناتھن سنستھا نے کی تھی

اے ٹی ایس مہارشٹرا نے عدالت سے کہا ہے کہ ملزمین نے مذکورہ میوزیکل تہوار کو ’’ ہندو تہذیب کے خلاف‘‘ بتایا ہے
پونے۔مخالف دہشت گرد دستہ مہارشٹرا نے منگل کے روز خصوصی عدالت سے کہا ہے کہ ہندو دائیں بازو تنظیم سناتھن سنستھا سے تعلق رکھنے والے حالیہ دنوں میں گرفتار پانچ ملزمین نے پچھلے سال پونے میں منعقد ہونے سن برن تہوار کے دوران دھماکہ کی منصوبہ سازی کی تھی۔

مذکورہ تمام پانچ ملزمین کی ہتھیاروں کے کیس میں نالاسوپارہ ‘ پونے اور جالنا سے حال ہی میں گرفتاری عمل میں ائی تھی‘ جو فی الحال اے ٹی ایس کی تحویل میں ہیں۔اے ٹی ایس کے لئے پیش ہونے والے وکیل استغاثہ نے خصوصی عدالت کے سامنے یہ خلاصہ اس لئے کیا کہ تمام پر یواے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیاجاسکے۔

منگل کے روز پانچ میں سے چار ملزمین ویبھو راؤت‘ شر د کالسکر‘ سدھا ناؤ گوندیلکر اور شریکانت پانگارکرجوجہاں عدالت میں پیش کیا گیا وہیں وکیل استغاثہ نے ان کی تحویل میں توسیع کی عدالت سے گوہار لگائی۔

خصوصی جج سمیر ادکار نے تحویل میں سات روز کا اضافہ کردیا۔پانچویں ملزم اویناش پاوار کو 31اگست کے روز عدالت میں پیش کرنا ہے۔

اے ٹی ایس عہدیداروں نے عدالت میں دعوی کیا ہے کہ دو ملزمین گوندیلکر اور راؤت نے پونے میں2017ڈسمبر کے میوزیک فیسٹول پر حملے کی منصوبہ سازی کی تھی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ یہ ’’ ہندو کلچر‘‘ کے خلاف ہے ۔سال2015تک سن برن کا گوا میں انعقاد عمل میںآتا رہا ہے اور پھر2016میں پونا میں منتقل کردیاگیا۔