پولینڈ : پانچ نو جوان لڑکیاں کھیل کھیل میں جل کر ہلاک ، پولینڈ صدر کا اظہار تعزیت

پولینڈ میں پانچ نوجوان لڑکیاں اس وقت جل کر ہلاک ہو گئیں جب ایک تفریحی عمارت میں آگ لگ گئی۔ وہ لڑکیاں اس وقت قید سے فرار والا ‘سکیپ گیم’ کھیل رہی تھیں۔

یہ آگ پولینڈ کے شہر کوسزالن میں جمعے کی شام مقامی وقت کے مطابق پانچ بجے لگی جس میں ایک 25 سالہ نوجوان شدید زخمی ہوا ہے۔

آگ لگنے کا سبب ابھی معلوم نہ ہوسکا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ وہ پولینڈ کے ہر سکیپ روم مںی حفاظتی انتظامات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

مرنے والی پانچوں لڑکیوں کی عمر 15-15 سال تھی اور وہ اپنی ایک سہیلی کی سالگرہ کا جشن منا رہی تھیں۔

‘سکیپ روم’ دنیا بھر میں مقبول ہے جس میں شرکت کرنے والے ایک کمرے میں بند ہو جاتے ہیں اور کئی قسم کی پہیلیوں کو سلجھانے کے بعد ہی وہ اس سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔

سکیپ روم کی صنعت نے گذشتہ دنوں کافی ترقی کی ہے اور برطانیہ میں جہاں سنہ 2013 میں ایسے کمرے صرف سات ہوتے تھے وہیں گذشتہ سال تک ان کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ پہنچ گئی تھی۔

پولینڈ کے صدر آندرزیج ڈیوڈا نے کہا کہ آگ کا لگنا ‘المیہ’ ہے۔

انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ‘پانچ سرخوشی میں ڈوبی لڑکیاں جو ابھی اپنی زندگی کی ابتدا کرنے والی ہی تھیں کہ ان سے زندگی روٹھ گئی۔ خدا ان کے والدین اور لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے۔’

وزیر خارجہ جواشم برودزنسکی نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔

انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا: ‘میں متاثرہ خاندان سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں اور آگ لگنے پر افسوس ظاہر کرتا ہوں۔’

انھوں نے مزید لکھا: ‘ہم نے سرکاری فائر بریگیڈ کے چیف کمانڈر کو ہدایت دی ہے کہ وہ ملک بھر میں اس قسم کے کمروں میں آگ کے نظام کی جانچ کریں۔’