پولیس کے ظلم کے خلاف اے ایم یو طلبہ کا دھرنا پانچویں دن میں داخل

علی گڑھ : سماج دشمن عناصر او رپولیس لاٹھی چارج کے خلاف کارروائی کو لے کر اے ایم یو طلبہ کا دھرنا پانچویں دن بھی جاری رہا ۔دھرنا دے رہے طلبہ نے واضح کردیا ہے کہ ہمارا احتجاج جناح کی تصویر کو لے کر نہیں بلکہ پولیس کے حملہ کے خلاف ہے۔

ان لوگوں نے کہا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ وزیر اعظم کی ڈگری کی اصل حقیقت سامنے نہیں لائی جارہی ہے ۔جے این یو طالب علم کے سابق صدر موہت پانڈے نے کہا کہ موجودہ حکومت کے پاس فوج کے لئے فنڈ کی کمی ہے ۔فوجی خود کشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں تعجب اس بات پر ہوتا ہے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ آر ایس ایس کے ہیڈ کوارٹر کو بہتر بنتے جارہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ حکومت ملک کی اقتصادی حالت کو نہیں سدھار سکی ، بے روزگاروں کو روز گار نہیں دے سکی ۔وکاس کی حقیقت سامنے آگئی ہے ۔وکاس غائب ہوگیا ہے کرناٹک میں تلاش کرنے پر بھی نہیں مل رہا ہے ۔

انھوں نے پولیس کی جانب سے طلبہ پر لاٹھی چارج کرنے کی شدید مذمت کی ۔انھوں نے انتظامیہ کی جانب سے علی گڑھ سے انٹر نیٹ خدمات معطل کرنے کو شدید تنقید کا نشا نہ بناتے ہوئے کہا کہ انٹر نیٹ کے تار کاٹ سکتے ہو لیکن یکجہتی کے تار کیسے کاٹوگے ۔اے ایم یو میں گذشتہ پانچ دنوں سے پولیس لاٹھی چارج او رسماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کو لے کر دھرنا دے رہے طلبہ کا کہنا ہے کہ ان کا پر امن دھرنا صرف اور صرف پولیس کی زیادتی او رسماج دشمن عنا صر کے خلاف ہے ۔اس ددھرنے میں طالبات کی بھی کثیر تعداد بھی موجود تھی ۔