پنچ شیل ایوارڈ اور اسکالرشپس کا چینی اعلان

( ظہیرالدین علی خان کی رپورٹ )
بیجنگ۔29جون ۔ چین نے افراد اور گروپس کیلئے جنہوں نے پنچ شیل کے فروغ میں اپنا حصہ ادا کیا ہے ‘ ایوارڈ اور اسکالرشپس کا اعلان کیا ۔ پُرامن بقائے بہم کے پانچ اصول پنچ شیل کہلاتے ہیں ۔ صدر چین ژی جن پنگ نے کہا کہ افراد اور گروپس کی پانچ اصولوں سے وابستگی اور اس کو فروغ دینے کیلئے اُن کے حصہ کی بناء پر تاکہ مزید افراد کو اس شریفانہ مقصد سے وابستگی میں شریک ہونے کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ حکومت چین بقائے بہم اور دوستی کے پانچ اصولوں کے ایوارڈس اور اسکالرشپس کا اعلان کرتی ہے ۔ یہ اعلان پُرامن بقائے بہم کے پانچ اصولوں کی 60ویں سالگرہ کے موقع پر کیا گیا ۔ سابق وزیراعظم جواہرلال نہرو اور اس دور کے وزیراعظم چین چاؤ این لائی نے 1954ء میں پنچ شیل معاہدہ کیا تھا ۔ بعد ازاں اس میں میانمار بھی شامل ہوگیا تھا ۔ نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری اور صدر میانمار تھین سین کے علاوہ وزیراعظم چین لی کے قیانگ اس تقریب میں شریک تھے جو کل رات دی گریٹ ہال آف پیوپلز میں منعقد کی گئی اپنی تقریر میں صدر چین ژی نے قدیم شاہراہ ریشم معاشی پٹی کے احیاء کے چینی منصوبوں کا حوالہ بھی دیا ۔

21ویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کے علاوہ بنگلہ دیش ‘ چین ‘ ہندوستان ‘میانمار معاشی راہداری کا بھی حوالہ دیاگیا ۔ بعد ازاں صدر میانمار تھین سین کے ساتھ اپنی باہمی ملاقات کے دوران وزیراعظم چین لی نے ان سے کہا کہ چین تمام متعلقہ ممالک کے ساتھ تعاون سے بحری شاہراہ ریشم و معاشی راہداری کی تعمیر کو فروغ دینے اور علاقائی تبادلہ خیال کیلئے چوکھٹے کے تحت ’’ ایک پٹی اور ایک شاہراہ‘‘ کو استحکام فراہم کرے گا ۔ ’’ ایک پٹی اور ایک شاہراہ‘‘ شاہراہ ریشم اور معاشی پٹی کے علاوہ 21ویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم کا بھی حوالہ دیتی ہے ۔

سرکاری زیر انتظام خبررساں ادارہ ژن ہوا نے کہا کہ صدر چین لی جن پنگ نے میانمار کو بھی دعوت دی کہ وہ چین۔ آسیان تعلقات کی مسلسل ترقی اور استحکام میں مثبت کردار ادا کرے ۔ میانمار 10رکنی جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی اسوسی ایشن آسیان کا جاریہ سال کا صدر نشین ہے۔ چین بعض آسیان رکن ممالک جیسے ویٹنام ‘ ملائیشیا ‘ فلپائن اور برونی کے ساتھ جنوبی بحرچین کے سلسلہ میں گہرائی تنازعات رکھتاہے ۔ صدر میانمار تھین سین نے کہا کہ میانمار سرگرمی کے ساتھ بی سی آئی این معاشی راہداری کی تعمیر اور فروغ میں سرگرمی سے شامل ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میانمار چین کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ پنچ شیل کے جذبہ کو پیشرفت دینا چاہتا ہے اور ان کے تعاون معاہدات پر عمل آوری کے علاوہ تجارت ‘ توانائی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے شعبوں میں تعاون کو توسیع دینا چاہتا ہے ۔