پناما پیپر اسکینڈل : میں نے تحقیقاتی پیانل کو تمام تفصیلات بتادی : شریف

میں نے یا ارکان خاندان نے کوئی غلط کام نہیں کیا

اسلام آباد ۔ 15 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم پاکستان نواز شریف آج سپریم کورٹ کی جانب سے مقررہ ایک ٹیم کے روبرو پیش ہونے جو پناما پیپرس اسکینڈل کی تحقیقات کررہی ہے۔ اس طرح نواز شریف پاکستان کی تاریخ کے ایسے پہلے برسرکار وزیراعظم بن گئے جو اس نوعیت کے کسی پیانل کے روبرو پیش ہوئے۔ چہرے پر اطمینان کے تاثرات کے ساتھ نواز شریف جیوڈیشیل اکیڈیمی پہنچے جسے عارضی طور پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (JIT) میں تبدیل کردیا گیا۔ اس وقت سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہیکہ سیکوریٹی کے زائد از 2500 اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ نواز شریف کے ہمراہ ان کے فرزند حسین نواز، بھائی شہباز شریف اور داماد محمد صفدر تھے۔ انہوں نے اس وقت وہاں موجود پارٹی ورکرس کی جانب ہاتھ لہرایا۔ جے آئی ٹی سکریٹریٹ کے قریب بی ایم ایل (این) کے حامیوں کی کثیر تعداد موجود تھی جو نواز شریف کی تائید میں نعرہ بازی کررہی تھی۔ انگریزی اخبار ڈان کی اطلاع کے مطابق جے آئی ٹی پیانل کے روبرو نواز شریف اکیلے پیش ہوں گے۔ البتہ یہ نہیں معلوم ہوسکا کہ ان سے کتنے گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی جائے گی۔ بعدازاں اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے یا ان کے ارکان خاندان نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس تنازعہ میں انہیں پھنسانے والے کچھ نامعلوم عناصر ہیں جن کا پتہ لگایا جائے گا کیونکہ جمہوری طور پر منتخبہ حکومت کو معزول کرنا ہی ان نامعلوم عناصر کا اہم مقصد ہے۔ انہوں نے واضح کردیا کہ ان پر جو الزامات عائد کئے گئے ہیں اس سے ان کے وزیراعظم ہونے کی میعاد پر کوئی منفی اثر نہیں پڑتا کیونکہ یہ بدعنوانی کے الزامات نہیں ہیں۔ ان پر الزام ہیکہ انہوں نے لندن کے پاش علاقہ پارک لین میں جو اپارٹمنٹس خریدے ہیں اس کیلئے رقم کہاں سے آئی۔ نواز شریف نے کہا کہ انہوں نے بہ نفس نفیس حاضر ہوکر اور اپنے ارکان خاندان کو بھی پیانل کے روبرو پیش کرتے ہوئے تمام تفصیلات فراہم کیں اور ذرہ برابر بھی دروغ گوئی سے کام نہیں لیا۔ میں نے ان نقد معاملتوں کی تفصیلات بھی بتائی ہیں جو میری پیدائش سے بھی قبل انجام پائی تھیں۔