پرگیہ ٹھاکور اگر مسعود اظہر کو ”شراپ“ دیتی تو سرجیکل اسٹرائک کی ضرورت پیش نہ آتی: ڈگ وجئے سنگھ

بھوپال: مدھیہ پردیش کے حلقہ لوک سبھا بھوپال سے کانگریس کے امیدوار ڈگ وجئے سنگھ نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں اس ملک پر پانچ سوسال کی حکومت کی ہے لیکن کسی مذہب کو کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن پھر آج ہندو دھرم خطرہ میں کیسے پڑگیا۔ ڈگ وجئے سنگھ اپنے حریف بی جے پی امیدوا ر پرگیا ٹھاکور پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ پاکستان کے دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے اصل سرغنہ مسعود اظہر کو شراپ بد دعا دیتی تو سرجیکل اسٹرائک کرنے کی ضرورت نہ آتی۔ بھوپال میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ان باتوں کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی بھائی بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کے لوگ کہتے ہیں کہ ہندوؤں کے متحد ہوجانا چاہئے کیونکہ ہندو خطرہ میں ہیں۔ لیکن ملک میں مسلمانو ں نے پانچ سو سال تک حکومت کی لیکن اس دوران کسی مذہب کو نقصان نہیں پہنچا۔ آج اچانک ہندو دھرم خطر ہ میں کیسے پڑگیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ اگر دہشت گرد جہنم میں بھی چھپے ہوں گے توانکو بخشا نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھوپال سے ان کی امیدواری کا اعلان ہوتے ہی ماما شیو راج سنگھ چوہان گھبراگئے۔اوما بھارتی نے الیکشن لڑنے سے انکار کردیا۔ گور نے طبیعت خراب ہونے کا بہانا بنالیا۔

انہوں نے کہا کہ بیگو سرائے سے سی پی ایم کے امیدوار کنہیا کمار کیلئے خیر مقدم کا اظہار کیا او رکہا کہ آر جے ڈی کو ان کے خلاف امیدوار نہیں اتارنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کنہیاکے ریلی میں شامل ہوں گے۔