پرنس ولیم سے ملاقات کے دوران نتن یاہو کا

فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے سے انکار

یروشلم ۔ 29 جون (سیاست ڈاٹ کام) شہزادہ ولیم نے جمعرات کو یروشلم کا ’’سب سے زیادہ حساس‘‘ علاقہ ’’مسجد الاقصیٰ کمپاونڈ‘‘ کا دورہ کیا۔ مشرق وسطیٰ کا یہ علاقہ مسلمانوں اور یہودیوں کیلئے مشترکہ طور پر مقدس مقام ہے۔ یاد رہیکہ 1967 کی چھ روزہ جنگ میں ظالم اسرائیل نے عرب کے مشرقی یروشلم پر قبضہ کرلیا تھا۔ یہودیوں کے سخت گیر سرگرم کارکنوں نے مسجد کمپاونڈ کے اندر عبادت کی اجازت کیلئے مہم چلائی تھی جوکہ مشرق وسطیٰ کا سب سے زیادہ سلگتا ہوا مسئلہ ہے۔ صدر فلسطین محمود عباس کے ساتھ راملہ میٹنگ کے دوران شہزادہ ولیم نے کہا کہ ’’مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ دونوں ملک (فلسطین اور برطانیہ) ایک ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔ تعلیم، امدادی و رفاہی کاموں میں انہوں نے ماضی میں کئی کامیابیاں رقم کی ہیں‘‘۔ واضح رہیکہ مغربی حکومتیں فلسطین کی مستقبل میں حکمرانی اور سلطنت کیلئے بھرپور کاوشوں میں تعاون کرتی ہیں لیکن فلسطین کو ریاست یا ملک ماننے سے اپنے آپ کو دور رکھتی ہیں (جو ان کی بدنیتی کو ظاہر کرتا ہے)۔ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے شہزادہ ولیم سے منگل کو ملاقات کی اور اس بات کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کو ریاست بنانا تو درکنار اسے تسلیم بھی نہیں کیا جاسکتا۔