پرنس متعب بن عبداللہ ایک ارب امریکی ڈالر کے عوض رہا

حکومت اور شہزادہ میں تصفیہ ، 95 فیصد محروسین دولت واپس کرنے تیار، ولیعہد کا دعویٰ

ریاض ۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب نے ایک انتہائی بااثر شہزادہ متعب بن عبداللہ کو احکام کیساتھ زائد از ایک ارب امریکی ڈالر مالیتی ’’تصفیہ‘‘ کی بنیاد پر رہا کردیا، جنہیں رشوت کیخلاف بڑے پیمانے پر کی گئی کارروائی کے بعد تین ہفتوں تک حراست میں رکھا گیا تھا۔ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان نے اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کرتے ہوئے اس ماہ کے اوائل میں رشوت ستانی کیخلاف مہم شروع کی تھی، جس میں نیشنل گارڈز کے سابق سربراہ متعب بن عبداللہ کے بشمول 200 سے زائد شہزادوں، وزراء، سابق وزراء اور اہم صنعتکار و تاجرین حراست میں لئے گئے تھے۔ سعودی عرب کے سابق شاہ عبداللہ مرحوم کے 64 سالہ فرزند پرنس متعب جو تخت کے ایک اہم دعویدار سمجھے جاتے تھے، اب تک رہا کئے جانے والے سب سے اہم ترین شہزادہ ہیں۔ اس دوران ایسا محسوس ہوتا ہیکہ سعودی حکومت چند محروسین کی رہائی کے عوض مالیتی تصفیہ کررہی ہے۔ حکومت کے قریبی ذرائع نے اس رہائی کی توثیق کرتے ہوئے منگل کو کہا تھا کہ ’’جی ہاں پرنس متعب کو آج صبح (منگل کو) رہا کردیا گیا‘‘۔ بلومبرگ نیوز نے ایک عہدیدار کا نام بتائے بغیر کہا کہ شہزادہ (متعب) کو زائد از ایک ارب امریکی ڈالر کی ادائیگی کے تصفیہ پر رہا کیا گیا۔ تاہم تبصرہ کیلئے رابطہ پیدا کرنے کی کوشش پر وہ (پرنس متعب) دستیاب نہ ہوسکے۔ وزارت اطلاعات کے عہدیداروں نے بھی اس پیشرفت کی توثیق نہیں کی ہے لیکن سعودی شاہی خاندان کے چند ارکان کی طرف سے سوشیل میڈیا پر جاری میسج کے ذریعہ ان (متعب) کی رہائی کا اشارہ ملا ہے۔ شہزادی نوف بنت عبداللہ بن محمد السعود نے پرنس متعب کی ایک قدیم تصویر اپنے توثیق شدہ ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے اس کیساتھ یہ عبارت درج ’’الحمدللہ، بالسلامہ‘‘۔ ایسے ہی ایک ٹوئیٹر پوسٹ میں شہزادہ عبیر خالد بن عبداللہ نے پرنس متعب کی ایک مسکراتی ہوئی تصویر پوسٹ کی اور لکھا کہ ’’اللہ آپ کو طویل عمر، صحت و عافیت و سلامتی عطا فرمائے‘‘۔ ولیعہد کا دعویٰ ہیکہ 95 فیصد محروسین دولت واپس کرنے تیار ہیں۔