پتہ کے جراثیم گہرے رنگ کے چاکلیٹ کو مفید صحت بناتے ہیں

ہمارے پیٹ میں پتہ کے جراثیم گہرے رنگ کے چاکلیٹ میں خمیر اُٹھاتے ہیں جو ان کو مخالف جلن مرکبات میں تبدیل کردیتا ہے جو قلب کے لئے مفید ہوتے ہیں۔ ایک نئی تحقیق کے بموجب گہرے رنگ کے چاکلیٹ کھانے کے فوائد صدیوں سے لوگوں کے علم میں تھے لیکن اس کی وجہ پر راز کے پردے پڑے ہوئے تھے ۔ لوئزیانا اسٹیٹ یونیورسٹی کے محققین نے اب پتہ چلایا ہے کہ ہمارے پیٹ میں موجود جراثیم چاکلیٹ میں خمیر اُٹھاکر مفید مخالف جلن مرکبات میں تبدیل کردیتے ہیں جو قلب کے لئے مفید ہیں۔

ایک محقق ماریا مور نے کہاکہ ہمیں پتہ چلا ہے کہ پتہ میں کئی قسم کے ننھے منے جراثیم ہوتے ہیں۔ ان میں اچھے اور برے دونوں اقسام کے جراثیم ہوتے ہیں۔ اچھے جراثیم جیسے بائی فیڈو جراثیم اور اجابت صاف لانے والے تیزاب کے جراثیم چاکلیٹ کی دعوت اُڑاتے ہیں اور انسداد جلن مرکبات پیدا کرتے ہیں۔ دیگر جراثیم جو پتہ میں ہوتے ہیں جلن سے متعلق ہوتے ہیں ۔ گیس ، پیٹ پھولنے ، پیچش ، اسہال اور قبض سے متعلق ہوتے ہیں۔ ان میں سے بعض کلوسٹریڈیا اور بعض ای کولی کہلاتے ہیں۔ تحقیق کی قیادت کرنے والے جان فنلے نے کہاکہ جب یہ مرکبات جسم میں جذب ہوتے ہیں تو وہ قلب سے مربوط شریانوں کے عضلات کی جلن کم کرتے ہیں ۔ اس سے قلب پر حملہ کا طویل مدتی خطرہ کم ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اولین تحقیق ہے جس میں گہرے رنگ کے چاکلیٹ کے مختلف قسم کے جراثیم پر اثرات کا مطالعہ کیا گیا ہے جو پیٹ میں ہوتے ہیں۔

محققین کی ٹیم نے ایک مثالی غذائی نالی استعمال کرتے ہوئے تین کو کو کے سفوف کی جانچ کی جو سلسلہ وار ترمیم شدہ امتحانی نلیوں کے ذریعہ کئے گئے تھے تاکہ حسب معمول ہاضمہ کی تحریک دے سکیں۔

انھوں نے انسانی جسم میں موجود جراثیم کے ذریعہ ناقابل ہاضمہ اشیا میں خمیر اُٹھایا ۔ فنلے نے سمجھایا کہ کوکو کا سفوف چاکلیٹ کا ایک جزو ہوتا ہے ۔ اس میں کئی پالی فنولیک یا مخالف تیزابیت مرکبات ہوتے ہیں جیسے کہ کیٹچن اور اپیکیٹس اور تھوڑی سی مقدار ہاضم ریشوں کی ہوتی ہے ۔ دونوں اجزاء ثقیل اور دیرہضم ہوتے ہیں اور جلد جذب بھی نہیں ہوتے جب وہ بڑی آنت میں پہنچتے ہیں تو ان پر مفید جراثیم کا قبضہ ہوجاتا ہے ۔ فنلے نے کہا کہ ہماری تحقیق سے پتہ چلا کہ ریشہ میں خمیر اُٹھایا جاتا ہے اور وسیع پالیفنولک پالیمرس چھوٹے سالمات کو پروان چڑھاتے ہیں ۔ یہ زیادہ آسانی سے جذب ہوتے ہیں۔ یہ چھوٹے پالیمرس مخالف جلن سرگرمی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ فنلے نے بھی نوٹ کیا کہ کوکو کے ریشوں کے ساتھ پریبایوٹیکس کے ساتھ امتزاج سے امکان ہے کہ شخص کی صحت بحیثیت مجموعی بہتر ہوجائے اور معدہ میں موجود پالیفنولک کو مخالف جلن مرکبات میں تبدیل کردے ۔ پریبایوٹیکس غذاؤں میں موجود کاربوہائیڈریٹس جیسے کچا لہسن ، پکا ہوا گیہوں کا آٹا جو انسانوں کو بھی ہضم ہوتا ہے اور جراثیم کو بھی مرغوب ہوتا ہے ۔ فنلے نے کہا کہ انسانوں کی صحت میں مزید بہتری بھی محسوس کی جاسکتی ہے اگر گہرے رنگ کا چاکلیٹ ٹھوس پھلوں جیسے انار یا acai کے ساتھ ملاکر استعمال کیا جائے ۔