پاکستان کی عدالت نے سزائے موت کے خلاف عیسائی عورت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ رکھ دیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل کو مستر د کردیاتھا۔ انہوں نے ملک کی اعلی عدالت میں فیصلے کے خلاف قطعی درخواست دائر کی تھی
اسلام آباد۔منگل کے روز پاکستان کی عدالت عظمہٰ نے آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف درخواست پرسنوائی کے بعد فیصلے محفوظ رکھ دیاہے‘ نبیؐ کی شان اقدس میں گستاخی کے کیس میںآسیہ بی بی کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

آسیہ بی بی پر 2009میں سرکاری کی شان اقدس میں گستاخی کا الزام عائد کیاگیا تھا اور2010میں انہیں سزا سنائی گئی۔لاہور ہائی کورٹ نے آسیہ بی بی کی سزائے موت کے خلاف اپیل کو مستر د کردیاتھا۔ انہوں نے ملک کی اعلی عدالت میں فیصلے کے خلاف قطعی درخواست دائر کی تھی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار ‘ جسٹس آصف سعید کھوسا او رجسٹس مظہر عالم خان میان کھیل پر مشتمل تین رکنی بنچ نے پانچ بچوں کی ماں کو سنائی گئی سزائے موت کی اپیل پر سنوائی کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کردیاہے۔

فیصلے آنے سے قبل تک فیصلے کے متعلق کسی بھی قسم کا تبصرہ کیا بحث کرنے کے سلسلے میں چیف جسٹس نثار نے میڈیا کو سخت انتباہ بھی دیاہے۔

عدالت نے اپیل پر فیصلے کے لئے ابھی کسی تاریخ کا تعین نہیں کیاہے۔

قبل ازیں آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملک نے عدالت کے سامنے 14جون 2009کو کاٹن والا نان کانا صاحب میں آسیہ اور مسلم ویمن کے گروپ میں جھڑپ کی تفصیلا ت پیش کرتے ہوئے کہاکہ واقعہ پر 19جون کو خبر دی گئی۔

جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ’’ یہ تمام چیزیں ریکارڈ میں موجود ہیں؟‘‘۔