پاکستان نے بھی حافظ سعید کی جماعت الدعوۃ کو دہشت گرد قرار دیدیا

بین الاقوامی تحدیدات سے بچنے پاکستان کے انسداد دہشت گردی قوانین میں خاموشی کے ساتھ ترمیم، پیرس کانفرنس سے عین قبل صدارتی آرڈیننس جاری

اسلام آباد 13 فروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے بین الاقوامی پابندیوں سے گریز کے لئے اپنے انسداد دہشت گردی قوانین میں خاموشی کے ساتھ ترمیم کرتے ہوئے حافظ سعید اور ان کی جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے علاوہ ان عسکریت پسند تنظیموں کو بھی اُس فہرست میں شامل کرلیا جو اقوام متحدہ کی طرف سے معلنہ ممنوعہ گروپ قرار دیئے گئے ہیں۔ روزنامہ ڈان نے خبر دی ہے کہ پاکستان کے صدر ممنون حسین کی طرف سے جاری کردہ نئے آرڈیننس کے غیرمعمولی اثرات مرتب ہوں گے۔ کیوں کہ اس کے ذریعہ حافظ سعید سے مربوط جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے بشمول اقوام متحدہ کی طرف سے معلنہ دیگر ممنوعہ تنظیموں الاختر ٹرسٹ اور الراشد ٹرسٹ پر بھی پابندی عائد ہوجائے گی۔ 2008 ء کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے اصل سازشی سرغنہ حافظ سعید کی زیرقیادت جماعت الدعوۃ کو لشکر طیبہ دہشت گرد تنظیم کا محاذی گروپ سمجھا جاتا ہے۔ ڈان کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1997 ء کے انسداد دہشت گردی قانون میں اس ترمیم کے ساتھ ہی اقوام متحدہ میں ممنوعہ تنظیموں کی فہرست اور دہشت گرد افراد اور گروپوں کی پاکستانی قومی فہرست کے درمیان حائل دیرینہ فرق اور تفاوتوں کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ امریکہ اور ہندوستان ان تنظیموں کی پاکستان میں ممنوعہ تنظیموں کی فہرست میں شامل کروانے کی مہم کی قیادت کررہے تھے۔ واضح رہے کہ دہشت گردوں کو مالیہ کی فراہمی اور بین الاقوامی سطح پر رقومات کی ناجائز منتقلی، رقمی ہیر پھیر کے انسداد سے متعلق نگران ادارہ کی ’’گرے لسٹ‘‘ مشتبہ فہرست میں ان تنظیموں کے نام شامل ہیں اور پاکستان سے بھی اس کی قومی فہرست میں ان تنظیموں کو شامل کرنے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا تھا۔ یہ بھی اتفاق ہے کہ نگران ادارہ فینانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے 28 تا 23 فروری پیرس میں منعقد شدنی اجلاس سے عین قبل پاکستان نے یہ اعلان کیا ہے۔ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی ’’گرے لسٹ‘‘ مبہم فہرست میں آخری مرتبہ فروری 2012 ء میں پیش کیا تھا۔