پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمشنر کی طلبی

فوجی سربراہ کا لائن آف کنٹرول کا دورہ ، اقوم متحدہ کو مکتوب
اسلام آباد ۔ 13 ۔ مئی : ( سیاست ڈاٹ کام ) : پاکستان نے آج ہندوستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا ۔ پاکستانی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ لائن آف کنٹرول پر ہندوستانی فوج جنگ بندی کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے عہدیدار نے بلا اشتعال فائرنگ کی مذمت کی اور کہا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ ہندوستانی ہائی کمیشن کے ذرائع نے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کرنے کی توثیق کی اور بتایا کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی شروعات کی ۔ ذرائع نے بتایا کہ جے پی سنگھ نے یہ واضح کیا ہے کہ سرحد پار فائرنگ پاکستانی فوج نے شروع کی تاکہ ہندوستان میں عسکریت پسندوں کو داخلے کا موقع مل سکے ۔ ہندوستانی فوج صرف اپنا دفاع کررہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر عسکریت پسندوں کی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے ۔ سرحد پر کشیدگی کے دوران پاکستانی فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا نے آج لائن آف کنٹرول کے بعض علاقوں کا دورہ کیا ۔ ہندوستان کے دو سپاہیوں کا سر قلم کرنے کے واقعہ کے بعد بھی انہوں نے اسی طرح کا دورہ کیا تھا ۔ ایک بیان میں کہا گیا کہ باجوا کو سرحد کی تازہ صورتحال سے واقف کرایا گیا اور انہوں نے ہندوستانی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے موثر جواب کی ستائش کی ۔ اس دوران پاکستان نے آج اقوام متحدہ جنرل سکریٹری کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ہندوستان پر جموں و کشمیر کی مردم شماری میں رد و بدل کا الزام عائد کیا ۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے مکتوب میں غیر مقیم افراد کو مستقل سکونت کے سرٹیفکٹس کی اجرائی ، وظیفہ یاب فوجی ملازمین کو اراضی کا الاٹمنٹ اور غیر کشمیریوں کو اراضی کی فراہمی اور کشمیری پنڈتوں کے لیے علحدہ بستیوں کی تعمیر کی طرف توجہ دلائی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اکثریتی کشمیر کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ اقوام متحدہ کے استصواب عامہ کے موافق نتائج برآمد ہوسکے ۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بات بتائی اور کہا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل قرار دادوں پر عمل آوری کے ذریعہ ہی لاکھوں کشمیری عوام کے مشکلات کو ختم کیا جاسکتا ہے اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام بحال کیا جاسکتا ہے ۔۔