پاکستان میں صورتحال تشویشناک ،فوج کاہنگامی اجلاس

٭ پرتشدد احتجاج ، 3 ہلاک 500 زخمی
٭ میں اپنی موت تک جدوجہد
جاری رکھوں گا : عمران خان
٭ تحریک انصاف پارٹی میں پھوٹ
اسلام آباد ۔ /31 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی طاقتور فوج کے اعلیٰ عہدیداروں نے آج ہنگامی اجلاس منعقد کیا ۔ فوجی جنرل راحیل شریف نے سیاسی بحران پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے احتجاجیوں کے خلاف طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ۔ پاکستانی کمانڈرس کی کانفرنس میں انہوں نے کل رات بھر سکیورٹی فورسیس اور مخالف حکومت مظاہرین کے درمیان ہوئی جھڑپوں کا جائزہ لیا ۔ ان جھڑپوں میں تین افراد ہلاک اور تقریباً 500 زخمی ہوئے ہیں ۔ راؤلپنڈی میں منعقدہ اس کانفرنس میں حکومت پاکستان کے خلاف 18 دن سے جاری احتجاج کا نوٹ لیا گیا ۔ احتجاجیوں نے پارلیمنٹ ، پاکستانی اداروں ، قصر صدارت ، سپریم کورٹ اور وزیراعظم کے دفاتر کا محاسبہ کیا ہوا ہے ۔ کل رات سے یہ احتجاج پرتشدد بن گیا ۔ مشکلات میں محصور وزیراعظم نواز شریف نے منگل کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس طلب کیا ہے تاکہ سیاسی بحران پر غور و خوص کیا جاسکے ۔ انہوں نے استعفیٰ دینے کیلئے احتجاجیوں کے مطالبے کو مسترد کردیا ۔ کرکٹر سے سیاستداں بننے والے عمران خان نے اپنی موت تک لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ پاکستان کی غیرقانونی حکومت کے خلاف آخری تک جدوجہد کریں ۔ علامہ طاہر القادری نے بھی الزام عائد کیا کہ سکیورٹی فورسیس نے ان کے 7 حامیوں کو ہلاک کیا ہے ۔ جنرل راحیل شریف کی جانب سے طلب کردہ کمانڈرس کی کانفرنس کو دراصل کل منعقد کیا جانے والا تھا ۔ لیکن ملک کی داخلی سلامتی کو لاحق خطرات کے پیش نظر آج ہی اجلاس طلب کیا گیا ۔ سابق فوجی جنرل غلام مصطفیٰ خان نے کہا کہ کمانڈرس نے مکمل سلامتی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ عمران خان نے کہا کہ وہ عوام کی آزادی کیلئے جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جان دینے بھی تیار ہیں ۔

انہوں نے پُرجوش انداز میں کہا کہ ’’ اللہ یا آزادی یا موت ‘‘ ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جب پولیس نے عمران خان اور علامہ طاہر القادری کی زیرقیادت مخالف حکومت احتجاجی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال کیا ۔ پولیس نے پارلیمنٹ کی عمارت سے متصل نواز شریف کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر احتجاجی مظاہرین پر آنسو گیس کے شل برسائے اور ربربلٹ کا استعمال کیا ۔ ہزاروں احتجاجی پارلیمنٹ کے احاطہ میں گُھس پڑے تھے لیکن باب الداخلہ سے انہیں واپس ڈھکیل دیا گیا ۔ یہاں فوج کو تعینات کیا گیا ہے ۔ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ تقریباً 450زخمیوں کو پالی کلینک اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیس لایا گیا ہے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ 70سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔ اسی دوران عمران خان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف میں زبردست پھوٹ پڑگئی ہے ۔ پارٹی کے صدر اور سینئر سیاستداں جاوید ہاشمی کو پارٹی سے خارج کردیا گیا ہے۔ان کے ساتھ دیگر چار قائدین کو بھی خارج کردیا گیا ۔