پاکستان میں خودکش دھماکہ ‘ تحریک انصاف امیدوار زخمی

2افراد ہلاک ‘ جمعیت العلما ئے اسلام پاکستان ۔فضل گروپ کے قائد پر شمال مغربی پاکستان میں فائرنگ

پشاور۔22جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک خودکش بم بردار جو پاکستان تحریک انصاف پارٹی کا امیدوار تھا زخمی ہوگیا اور اس کا ڈرائیور اور گارڈ ڈیرہ اسمعیل خان میں شورش زدہ پاکستانی صوبہ خیبرپختونخواہ میں فائرنگ کی وجہ سے ہلاک ہوگئے ۔ پولیس کے بموجب اکرام اللہ گنڈاپور صوبائی اسمبلی نشست کا پاکستان ۔ 99 حلقہ انتخاب سے انتخابی جلسہ میں شرکت کررہے تھے جب کہ بم بردار نے اُن کی گاڑی کو حملہ کا نشانہ بنایا ۔ ان کا گارڈ اور ڈرائیور اس حملہ میں زخمی ہوگئے جب کہ وہ شدید زخمی اور کمبائنڈ ملٹری ہاسپٹل میں زیر علاج ہیں ۔ روزنامہ ’’ ڈان ‘‘ نے دواخانہ کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ گنڈاپور صوبائی وزیر زراعت تھے اور خیبرپختونخواہ کی کابینہ میں جس میں پاکستان تحریک انصاف کا غلبہ ہے تعلق رکھتے تھے انہیں ڈیرہ اسمعیل خان پی کی ۔67 نشست سے ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل ہوئی تھی جو ان کے بھائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور کی ہلاکت کی وجہ سے مخلوعہ ہوگئی تھی جو ایک خودکش حملہ میں ہلاک کردیئے گئے تھے ایک اور واقعہ میں جمعیت العلماء اسلام ۔ فضل ( جے یو آئی ۔ایف ) قائد اکرم خان درانی آج ایک قاتلانہ حملہ میں بال بال بچ گئے جب کہ اُن کی گاڑی پر نامعلوم بندوق برداروں نے انتخابی مہم کے دوران ان کے آبائی ضلع بنو میں جو ضلع شمالی وزیرستان سے متصل ہے گھات لگاکر حملہ کیا تھا ۔ بندوق برداروں نے درانی کی گاڑی پر سامنے سے اندھا دھند فائرنگ کردی ۔ تاہم وہ اس حملہ میں بال بال بچ گئے ۔ درانی این اے ۔ 35 انتخابی حلقہ سے متحدہ مجلس عمل کے پرچم تلے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کے مقابلہ میں ہیں ۔ صدر پاکستان تحریک انصاف کا نام عمران خان ہے ۔ یہ انتخابی امیدواروں پر ضلع بنو میں تیسرا اور درانی پر 25 جولائی کو مقرر رائے دہی سے قبل دوسرا حملہ ہے ۔ 13جولائی کو انہیں نشانہ بناکر جے یو آئی ۔ایف کے مرکزی معتمد عمومی ہلاک ہوگئے تھے اور دیگر چار افراد بھی ان کے ساتھ موت کا شکار ہوئے تھے ۔جب کہ 39 افراد زخمی ہوئے تھے ۔ تاہم درانی اس حملہ میں بھی بال بال بچ گئے تھے ۔ اسی دن 149 افراد بشمول اعلیٰ سطحی قومی قائد ہلاک کردیئے گئے اور 200سے زیادہ افراد زخمی ہوئے جبکہ گڑبڑ زدہ پاکستانی صوبہ بلوچستان کے علاقہ مستنگ میں ایک طاقتور خودکش دھماکہ ہوا تھا ۔ پاکستان کی صیانتی صورتحال رائے دہی سے قبل ابتر ہوگئی ہے ۔