پاکستان میں تیل کا ٹینکر دھماکہ سے پھٹ پڑا ‘150ہلاک

۔100 افراد زخمی‘ ٹینکرسے سڑک پر خارج ہونے والا پٹرول حاصل کرنے کیلئے عوام کا ہجوم

لاہور ۔ 25 جون ( سیاست ڈاٹ کام) آج کم از کم 150 افراد جھلس کر خاکستر ہوکر ہلاک ہوگئے ‘ جب کہ دیگر 100افراد شدید زخمی ہوئے ۔ جب کہ تیل کا ایک ٹینکر اُلٹ کر شعلہ پوش ہوگیا تھا ۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ عوام کا زبردست ہجوم پٹرول حاصل کرنے کیلئے ٹینکر کو گھیرے ہوئے تھا ۔ پٹرول جزوی طور پر سڑک پر پھیل گیاتھا اور اس میں شعلہ بھڑک اٹھے تھے جس کی وجہ سے کئی افراد جھلس کر شدید زخمی ہوگئے جنہیں پاکستانی پنجاب کے ضلعی ہاسپٹل میں شریک کروا دیا گیا ۔ تیل کا ٹینکر کراچی سے لاہور جارہا تھا جو آج علی الصبح اُلٹ کر شعلہ پوش ہوگیا ۔ یہ واقعہ احمد پور قومی شاہراہ پر پیش آیا جو لاہور سے تقریباً 400کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے ۔ پٹرول کا ٹینکر ٹائر برسٹ ہوجانے کی وجہ سے اُلٹ گیاتھا اور واضح طور پر آگ کسی ایسے شخص کی وجہ سے لگ گئی تھی جو اپنی سگریٹ سلگارہا تھا ۔

بعدازاں لوگ قومی شاہراہ پر بہنے والا پٹرول حاصل کرنے کیلئے جمع ہوگئے تھے ‘ جس کی وجہ سے 150 افراد شدید جھلس کر ہلاک اور خاکستر ہوگئے جب کہ دیگر 100 افراد شدید زخمی ہوئے۔ طبی امداد حاصل کرنے سے پہلے ہی تقریباً 123 افراد ہلاک ہوچکے تھے ۔ 50ہزار لیٹر پٹرول تیل کے ٹینکر سے خارج ہوکر سڑک پر پھیل گیا تھا ۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ۔ بچاؤ عہدیدار جام سجاد نے کہا کہ 150 افراد آگ سے جھلس کر ہلاک ہوگئے اور اس ہلاکت کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔ ایک زخمی نے اخباری نمائندوں سے وکٹوریا ہاسپٹل میں کہا کہ وہ شعلوں کو بجھانے کی کوشش میں زخمی ہوگیا ۔ اس کے چچرے بھائی نے کہا کہ وہ اپنے گھر سے باہر نکل آیا تھا جب اس نے لوگوں کو پٹرول ٹینکر کی طرف جھپکتے ہوئے دیکھا ۔ بعدازاں وہ بھی ایک بوتل لیکر بہنے والا پٹرول جمع کرنے کیلئے ہجوم میں شامل ہوگیا ۔ اُس نے کہا کہ دیہی عوام کی ہلاکت ان کی حرص کا نتیجہ تھی۔ پاکستانی صوبہ پنجاب کی حکومت نے کہا کہ فوجی اور ملتان کا ہاسپٹل دونوں مقامات پر زخمیوں کو طبی امداد پہنچائی گئی ۔ علاقائی پولیس عہدیدار بھاولپور راجہ رفعت نے کہا کہ دونوں دواخانے بہتر طبی امداد فراہم کررہے ہیں ۔ قریبی دیہات کے افراد باہر نکلنے والا پٹرول حاصل کرنے کیلئے ہجوم کی شکل میں مقام واردات پر جمع ہوگئے تھے ۔ پولیس عملہ نے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی ۔