پاکستان میں تحریک لبیک پارٹی کے کارکنوں کاتشدد

لاہور۔ 3 نومبر ۔(سیاست ڈاٹ کام) تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی قیادت والی مذہبی سیاسی تنظیموں کے کارکنوں نے پنجاب صوبہ کی راجدھانی لاہور میں تشدد پسندانہ مظاہرہ کے دوران فیض پور چوراہے کے نزدیک موٹر وے پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، گاڑیوں میں آگ لگائی اور شہریوںکے ساتھ مارپیٹ بھی کی۔ ڈان اخبار کے مطابق مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں فیروزوالا کے ڈی ایس پی سمیت 20 پولیس جوان زخمی ہوگئے جنہیں سنگین حالت میں مایو اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے۔ تقریباً 100 سے بھی زیادہ لوگوں کی بھیڑ اچانک موٹر وے پر تشدد پر اترآئی اور انہوں نے کھڑی کاروں اور ٹرکوں کو نقصان پہنچایا۔ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ پر ایک موبائل فون ویڈیو وائرل ہوا ہے جس میں ٹی ایل پی کے کارکن کاروں کے اندر بند کار ڈرائیوروں کو ان کی کار سمیت آگ کے حوالے کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ بابو سابو سے فیض پور چوراہے کو جانے والی روڈ پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جم کر تصادم ہوا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (آپریشن) سید علی اور پولیس سپرنٹندنٹ (تحقیقات) اسد الرحمن نے کہا کہ جب پولیس نے شہریوں کو مذہبی تنظیم کے
کارکنوں سے بچانے کی کوشش کی تو انہوں نے لوہے کی چھڑوں سے ان پر ہی حملہ کردیا ۔

رحمن نے ’ڈان‘ کو بتایا کہ ٹی ایل ٹی کارکنوں کی بھیڑ کے ساتھ اس جھڑپ میں 20 پولیس جوان زخمی ہوگئے ۔ انہوںنے کہا کہ مظاہرین نے گرفتاری سے بچنے کے لئے پولیس والوں پر پتھروں سے حملہ کیا۔انہوںنے بتایا کہ وہ سبھی قریب کے کورٹ راجیت گاؤں سے آئے تھے اور ان کے پاس وافر مقدار میں پتھر اور کئی دیگر ہتھیارتھے ۔ شہر کے زیادہ تر حصوں میں بھی اسی طرح کے حالات دیکھنے کو ملے ۔ مظاہرین نے کئی دکانوں کو تہس نہس کردیا۔ موٹرسائیکل رکشا اور ٹوہیلر گاڑیوں کو آگ کے حوالے کردیا ۔ مظاہرین نے زیادہ تر جگہوں پر خاردارتاروں اور ٹائروں میں آگ لگا کر آمدورفت کو روک دیا۔غازی روڈ پرایک بہت ہی چونکانے والا واقعہ دیکھنے کو آیا جہاں تحریک لبیک پارٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ نے جس میں زیادہ تر نوجوان شامل تھے کار میں سوار ایک خاندان پر حملہ کردیا۔ مظاہرین نے سبھی کو گاڑی سے باہر نکال کر خاندان کے سربراہ کے ساتھ مارپیٹ کی۔ایک دیگر حادثہ میں مظاہرین نے کچا جیل روڈ میں واقع سات دکانوں کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ کر وہاں سے قیمتی سامان لوٹ لیا۔ ایک دکاندار نے الزام لگایا کہ حملہ آوروں نے ان سے 15 ہزار روپے چھین لئے ۔