پاکستان میں بڑے پیمانے پر کارروائی، 42 عسکریت پسند ہلاک

درگاہ پر دہشت گرد حملے کے بعد انتہاء پسندی کے خلاف ملک گیر فوجی مہم
اسلام آباد ۔ 17 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی صوبہ سندھ میں صوفی بمرگ کی درگاہ پر جمعرات کو ہوئے اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے تباہ کن دہشت گرد حملے میں کم سے کم 80 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہوجانے کے بعد سیکوریٹی فورسیس نے عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کے خلاف آج ملک گیر پیمانے پر کارروائی کی، جس میں کم سے کم 42 عسکریت پسندوں کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔ مہوان ٹاؤن میں 13 ویں صدی کے مشہور صوفی بزرگ لعل شہباز قلندر کے روضہ پر گذشتہ روز اس وقت خودکش بمبار حملہ کیا گیا تھا جب وہاں ہزاروں زائرین کا ہجوم تھا۔ نیم فوجی سندھ رینجرس نے کہا کہ اس صوبہ میں کی گئی مختلف کارروائیوں کے دوران کم سے کم 18 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، جن کے منجملہ کٹھور ہائی وے کے قریب فائرنگ کے تبادلہ میں مارے گئے۔ کراچی میں دیگر 11 رینجرس کو ہلاک کردیا گیا۔ شمال مغربی خیبرپختونخواہ میں پولیس نے کہا کہ 12 عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا۔ بلوچستان میں فائرنگ کے تبادلہ کے دوران دو دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ صوبہ پنجابن کے ضلع سرگودھا میں دیگر دو عسکریت پسند مارے گئے۔ حکام نے کہا ہیکہ آنے والے دنوں کے دوران دہشت گردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں مزید شدت پیدا کی جائے گی۔