پاکستانی رینجرس کی فائرنگ، 1700 افراد کا انخلا

سرحد پار سے جنگ بندی کی خلاف ورزی، 10 ہزارافراد متاثر، ریلیف کیمپوں کو منتقلی
جموں ۔ 17 مئی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی رینجرس نے لائن آف کنٹرول کے قریب جموں و کشمیر بالاکوٹ سیکٹر میں سرحدی مورچوں پر آج فائرنگ کرتے ہوئے جنگ بندی کی پھر ایک مرتبہ خلاف ورزی کی۔ دفاع کے ایک ترجمان نے کہا کہ ’’لائن آف کنٹرول کے قریب بالاکوٹ میں پاکستانی فوج نے آج 0050 بجے سے فائرنگ کا آغاز کیا‘‘۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستانی سپاہیوں نے جموں و کشمیر کے راجوڑی ضلع میں لائن آف کنٹرول سے متصلہ سرحدی مورچوں اور شہری علاقوں پر بھی فائرنگ کی۔ فائرنگ کا سلسلہ 0130 بجے تک جاری رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج نے لائن آف کنٹرول کے قریب نوشیرا سیکٹر میں کل شام 1830 بجے چھوٹے اسلحہ اور خودکار اسلحہ کے علاوہ 82 ایم ایم اور 120 ایم ایم مورٹارس سے بلااشتعال اندھادھند فائرنگ کا آغاز  کردیا۔ پاکستانی فوج نے 15 اور 16 مئی کی درمیانی شب راجوڑی میں لائن آف کنٹرول سے متصلہ تین علاقوں میں سرحدی چوکیوں اور شہری علاقوں پر شلباری کی۔ سرحد پار سے فائرنگ اور شلباری سے 10,000 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ نوشیرا میں 13 مئی کو لائن آف کنٹرول سے متصلہ شہری علاقوں پر مورٹار برسائے گئے جس کے نتیجہ میں دو شہری ہلاک اور دیگر تین زخمی ہوگئے۔ پاکستانی سپاہیوں نے 15 مئی کو 1600 بجے سے رات دیر گئے تک جنگ بندی کی تازہ خلاف ورزی کی۔ نوشیرا میں لائن آف کنٹرول کے اس پار سے کی گئی فائرنگ کی زد میں چار گاؤں متاثر ہوئے ہیں۔

راجوڑی کے ڈپٹی کمشنر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ ’’راجوڑی میں نوشیرا کے تحت انس بھنڈار علاقوں میں 15 اور 16 مئی کی درمیانی شب 22:55 بجے سرحد پار سے شلباری شروع ہوئی۔ لام اور کالیان علاقے متاثر ہوئے ہیں‘‘۔ چودھری نے مزید کہا کہ ’’نقصانات کے تخمینہ کیلئے ضلع انتظامیہ کی طرف سے بین محکمہ جاتی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ موضع ساریا میں 15 مئی کو 4 بجے شام پاکستانی سپاہیوں نے چھوٹے اسلحہ سے فائرنگ شروع کی تھی۔ بعدازاں کھمبا، انواس اور بھنڈار مواضعات میں بھی فائرنگ کی گئی۔ لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستانی شلباری سے متاثرہ تقریباً 1700 افراد کا تخلیہ کرتے ہوئے انہیں ریلیف کیمپوں کو منتقل کردیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ سرحد پار سے مسلسل جاری شلباری سے 2,694 خاندانوں کے تقریباً 10,042 متاثر ہوئے ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے مہلوکین کے خاندانوں کو فی کس ایک لاکھ روپئے کی فوری امداد دی ہے۔ زخمیوں کو بھی مالی اعانت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ مزید راحت و امدادی کیمپوں کے قیام کیلئے تیار ہے اور اس مقصد کیلئے 25 عمارتوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔