پاسداران انقلاب نے ’بغاوت ‘ کو شکست دی۔میجرجنرل محمد علی جعفری کا اعلان

تہران۔ایران کے پاسداران انقلاب کے سربراہ نے ملک میں جاری مظاہروں کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ملک میں بغاوت کوشکست دے دی گئی ہے۔ پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل محمد علی جعفری نے یہ اعلان اس وقت کیاجب حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جمعرات سے جاری ہے جس کے دوران سیکورٹی فورسیز اور مظاہرین کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں 21افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ایران میں عوام کے گرتے ہوئے معیار زندگی اور کرپشن کے خلاف ہونے والے یہ احتجاج 2009میں اصلاحات کے حق میں ہون والی ریلیوں کے بعد سب سے بڑا عوامی احتجاج ہے۔

ایک خبررساں ایجنسی کے مطابق میجر جنرل جعفری نے اعلان میں کہا‘ آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ 96میں بغاوت ختم کردی گئی ہے‘ ان کا اشارہ فارسی کیلنڈر کی طرف تھا جس کے مطابق رواں سال 1396ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ’ سکیورٹی کی تیاری اور لوگوں کی نگہبانی کے باعث‘ دشمنوں‘ کی شکت ہوئی او ر تین صوبوں میں پاسداران انقلاب کے دستوں نے محدود پیمانے پر کاروائیاں کیں۔ مظاہرے ہونے والی ہر جگہ پر 1500افراد تھے اور ملک بھر میں مظاہرے کرنے والوں کی تعداد 15ہزار سے زیادہ نہیں تھی۔

میجر جنرل جعفری نے انقلاب مخالف ایجنٹوں‘ بادشاہت پسند قوتوں پر الزام عائد کیا۔دشمنوں نے ایران میں ثقافتی ‘ معاشی اور سکیورٹی خدشات پیدا کرنے کی کوشش کی۔دوسرے جانب ایران کے رہبر اعلی ایت اللہ علی خامنہ ای نے کہاکہ ’ ملک دشمن اس احتجاج کو ہوا دے رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں ایران دشمنوں نے رقم‘ ہتھیار‘ سیاست اور خفیہ اداروں سمیت مختلف ہتھکنڈے کو ایران میں حالات خراب کرنے کے لئے استعمال کیاہے۔

تاہم پاسداران انقلاب کے سربراہ نے مظاہروں کا الزام‘سابق حکام پر عائد کیا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ میجر جنرل جعفری کا اشارہ سابق صدر محمود احمد نژاد کی جانب سے تھا۔اطلاعات کے مطابق گذشتہ رات سے مظاہروں کے بارے میں خبر یں بہت کم ہوگئی ہیں۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق اصفہان میں ایک بینک اور پولیس اسٹیشن پر فائرنگ کی گئی۔ درالحکومت تہران میں پولیس کی نفری بہت کم دکھائی دے رہی ہے۔

تاہم دوبارہ مظاہروں میں اضافہ کی خبریں آرہی ہیں۔ امریکہ سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق صدر ڈونال ٹرمہ نے مظاہروں کے حق میں ٹوئٹس کیہیں۔ منگل کو اقوام متحدہ میں امریکی سفر نکی ہیلی نے ایران کی جانب سے اس موقف کو ’ مکمل طور پر بے معنی قراردیا جس میں کہاگیا تھا کہ مظاہروں میں بیرونی طاقتوں کا ہاتھ ہے۔