ٹونی بلیر کا عراق پر حملے کے متعلق خلاصہ اور معذرت خواہی۔ ویڈیو

صدام حسین کی حکومت کا تختہ پلٹنے اور عراق میں جمہوری حکومت کے قیام کو یقینی بنانے کے بلند بانگ دعوؤں سے قبل تباہی مچانے والے جوہری ہتھیار رکھنے کے الزام میں عراق میں امریکہ کے بشمول برطانیہ اور درجنوں یوروپی ممالک کی فوجوں نے حملہ کردیا تھا۔

اس حملے کے اثرات اور صدام حسین کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد سے لے کر آج تک عراق میں امن قائم ہوتا دیکھائی نہیں دے رہا ہے۔

دہشت گرد حملوں او رجوابی کاروائیوں میں جہاں لاکھوں شہری مارے گئے وہیں ہزاروں شہری ملک چھوڑ کر یوروپی ممالک او ردیگر کئی مقامات پر پناہ گزینوں کی زندگی گذارنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

کئی سالوں کے بعد نہ تو عراق سے تباہی مچانے والے ہتھیار برآمد ہوئے او رنہ ہی ملک میں امن قائم کرنے میں امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کامیاب ہوئے ۔ ایسے میں عراق پر حملے کے وقت برطانیہ کے وزیراعظم رہے ٹوبی بلیر کا یہ اعتراف اپنے آپ میں بہت کچھ بیان کررہا ہے۔

ٹونی بلیر نے اس وائیرل ویڈیو میں جنگ کے لئے دی گئی خفیہ جانکاریوں پر لگائے گئے اندازے کو غلط قراردیا۔انہوں نے عراق میں ہوئی تباہی اور خفیہ جانکاریوں پر لگائے گئے غلط اندازے پر بلاجھجک معافی بھی مانگنے سے گریز نہیں کیا۔