ٹرمپ کی ماحولیات پالیسیوں کے خلاف احتجاج

سیاٹل۔30 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ہزاروں افراد جن کا تعلق امریکہ کے ہر شہر سے تھا‘ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حکومت کے 100دن کی تکمیل پر تبدیلی ماحولیات کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی جلوس میں شریک ہوگئے ۔ اس زبردست موقع پر جب کہ واشنگٹن ڈی سی میں عوامی ماحولیات جلوس نکالا جارہا تھا ‘ لاکھوں احتجاجیوں نے پنسلوانیا ایونیو میں چلچلاتی دھوپ کے دوران اپنا جلوس نکالا اور وہائیٹ ہاؤز کا گھیراؤ کرلیا ۔ منتظیمن کے بموجب تقریباً 300 احتجاجی جلوس اور عام جلسے ملک گیر سطح پر منعقد کئے گئے ‘ جن میں سے بڑے جلوس اور جلسے سیاٹل ‘ بوسٹن ‘ سان فرانسیسکو اور شکاگو میں دیکھے گئے ۔ شکاگو میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی خانگی قیامگاہ ٹرمپ ٹاور تک احتجاجی جلوس نکالا گیا ‘ جس کی قیادت ریورنٹ مریماں کررہی تھیں ‘جنہیں بیت اللحم کے اے ایم ای چرچ کا وائٹ ہیمنڈ  کہا جاتا ہے ۔ انہوں نے احتجاجیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس لئے  یہاں جمع ہے کیونکہ ضمنی سیارہ موجود نہیں ہے ۔ ٹرمپ نے ماحولیاتی تبدیلی کے جلسہ عام سے جو خطاب کیا ہے وہ صرف نمائشی ہے ۔ انہوں نے ٹرمپ کی تقریر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ صدر امریکہ کو کانکنی تیل کیلئے ڈرلنگ اور سبز مکانی گیسوں کے اخراج کی وجہ سے ایسی صنعتوں پر پابندی عائد کرنی چاہیئے جہاں کوئلہ کے ذریعہ آگ جلاکر برقی پیداوار کی جاتی ہے ۔

ٹرمپ نے تبدیلی ماحولیات اجلاس سے جو خطاب کیا ہے وہ صرف فرضی باتیں ہیں۔ دنیا بھر کے سائنسداں متفق ہیں کہ زمینی حدت میں اضافہ کاربن کے فضاء میں اخراج کا نتیجہ ہے اور اس کیلئے بنیادی طور پر کوئلہ استعمال کرنے والے کارخانے ذمہ دار ہیں ۔ 2000سے زائد افراد امریکی ریاست مین کے سرکاری دفتر اگسٹا پر جمع ہوگئے تھے ۔ مقررین میں لابسٹر میان بھی شامل تھے جو شمسی توانائی کمپنی کے مالک ہیں ۔ علاوہ ازیں پنوبس کاٹ قبیلے کے ارکان بھی حاضرین میں شامل تھے ۔ لابسٹر میان رچرڈ نلسن نے کہا کہ ان کے پاس تبدیلی ماحولیات کے بارے میں تازہ ترین معلومات موجود ہیں ۔ تبدیلی ماحولیات سے خلیج مین بھی نہیں بلکہ شعبہ سمکیات بھی متاثر ہورہا ہے جس کے نتیجہ میں ساحلی علاقہ میں ہونے والی برادریاں متاثر ہوگئی ہیں جو اپنے روزگار کیلئے ماہی گیری پرانحصار کرتی ہے ۔ کئی مقررین نے صنعتوں پر پابندیاں عائدکرنے قابل تجدید توانائی کے استعمال ‘ جنگلات اگانے اور بحری غذائیں استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ صومالیہ کے ایک تارک وطن جو پورٹ لینڈ میںرہتے ہیں کہا کہ تبدیلی ماحولیات سے سب سے زیادہ اموات واقع ہورہی ہیں جنہیں نظرانداز کیا جارہا ہے ۔

 

شمالی کوریا پر میزائل اور نیوکلیئر ہتھیاروں کیلئے چین کا دباؤ ‘ صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کا الزام
سیول ۔ 30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں جسے آج نشر کیا جائے گا کہا کہ انہیں یقین ہے کہ صدر چین شمالی کوریا پر میزائل اور نیوکلیئر ہتھیاروں کے پروگرام کے سلسلہ میں دباؤ ڈال رہے ہیں ۔ سی بی ایس ٹی وی چینل کے پروگرام ’’ قوم کا سامنا ‘‘ کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں شمالی کوریا کے نیوکلیئر تجربہ پر کوئی خوشی نہیں ہوگی کیونکہ انہیں یقین ہے کہ صدر چین ژی جن پنگ بھی اس تجربہ سے خوش نہیں ہوں گے ۔ اس سوال پر کہ کیااس کا مطلب یہ ہے کہ فوجی کارروائی کی جائے گی ۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ نہیں جانتے ‘ جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں ۔ کل شمالی کوریا نے وسط مسافتی بین البراعظمی میزائل کا تجربہ کیا تھا لیکن پرواز پر روانگی کے کچھ ہی دیر بعد یہ تجربہ ناکام ہوگیا ۔ جنوبی کوریا اور امریکہ نے کہا کہ یہ تیسرا ناکام تجربہ تھا جو جاریہ ماہ کے دوران کیا گیا ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ امریکہ کے قریبی آبی حدود میں جنگی مشقوں کے ردعمل کے طور پر کسی تیاری کے بغیر یہ تجربہ کیا گیا تھا ۔ اقوام متحدہ نے شمالی کوریا کے بین البراعظمی میزائل تجربوں پر امتناع عائد کردیا ہے ۔

 

اقتدار کے 100دن پر ٹرمپ کا اظہار مسرت
پنسلوانیا ۔ 30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے اقتدار کے 100دن کی تکمیل پر اپنے حامیوں کے ساتھ ایک جلوس نکالا ۔ جلوسیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے مخالفین پر سخت تنقید کی ۔ ذرائع ابلاغ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سچائی کی نمائش نہیں کررہے ہیں اور ان کی حکومت کی کامیابیوں کو پیش نہیں کررہے ہیں ۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کو غیر سرگرم اور بے ایمان تک کہا ۔ انہوں نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر  کے اپنے تیقن کو پورا کرنے کا دوبارہ عہد کیا ۔