ٹرمپ نے ہندوستان کیساتھ ترجیحی نظام کو کالعدم کردیا

واشنگٹن۔یکم جون(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پانچ جون کو ہندوستان کے لئے ترجیحی تجارتی نظام کو ختم کردیں گے ،جس کے تحت امریکہ اپنے مصنوعات پر ترقی یافتہ ملک کے طورپر اسے (ہندوستان کو)کسٹم ڈیوٹی میں لاکھوں ڈالر کی راحت دیتا رہا تھا۔مسٹر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں تجارت ایکٹ 1974کا حوالہ دیتے ہوئے جمعہ کو کہا ،’’میں نے پایا ہے کہ ہندوستان نے امریکہ کو اپنے بازاروں کو منصفانہ اور مناسب پہنچ فراہم کرنے کی یقین دہانی نہیں کی ہے ۔اس لئے ہندوستان کو ترقی یافتہ ملک کے طورپر ملنے والا فائدہ پانچ جون ،2019سے ختم کرنا ہی مناسب ہے ‘‘۔اس سے پہلے امریکی تجارتی نمائندے (یوایس ٹی آر)نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ امریکہ ترجیحات کے عام ٹیکس فری التزاموں (جی ایس پی)سے ہندوستان اور ترکی کو باہر نکالے گا۔اس نظام کے تحت ترقی پذیرملکوں کے ایک گروپ کو امریکہ نے ترجیحی تجارتی نظام مہیا کیا ہے ،جس کا مقصد غریبی کو کم کرنے وال ترقی پذیر ملکوں کو تجارت کے ذریعہ سے مدد مہیا کرنا ہے ۔امریکہ کے اس وقت کے صدر کے ایگزیکٹو آرڈرکے تحت ہندوستان کو اس منصوبے سے فائدہ اٹھانے والے ترقی پذیر ملکوں کی فہرست میں 1975میں رکھا تھا۔یو ایس ٹی آر کے اعدادو شمار کے مطابق امریکہ نے سال 2017میں ہندوستان سے در آمدات ہونے والی اشیا پر کسٹم ڈیوٹی کے طورپ رہندوستان کو پانچ ارب 60لاکھ ڈالر کی راحت مہیا کی تھی۔امریکہ صدر نے کہا کہ وہ ہندوستان کو ترقی پذیر ملکوں کی فہرست سے بھی ہٹا دیں گے ،جس کے تحت عالمی تجارتی تنظیم کے رکن کو ‘کرسٹل سیلی کان فوٹووولٹک’(سی ایس پی وی)کے ذریعہ مصنوعات پر ٹیکس میں راحت دیتے ہیں۔جس میں ماڈیول لیمینیٹس ،پینل شامل ہے ۔